اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

’’پاکستان میں سال کاکتنے ارب کا پانی ضائع ہو جاتا ہے؟‘‘ یہ پانی کہاں جاتا ہے؟

datetime 13  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے انکشاف کیا ہے کہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہونے کے باعث پاکستان سالانہ 25 ارب روپے مالیت کا پانی ضائع کر دیتا ہے۔چیئرمین واپڈا نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تربیلا ڈیم میں مٹی بھرنے سے پانی ذخیرہ کرنے کے صلاحیت 36 فیصد کم ہوگئی ہے،

تربیلا ڈیم کو بچانے کے لیے آئندہ 7 سال میں دیامیر بھاشا ڈیم بنانا ناگزیر ہے، 70 سال میں ہم نے صرف 2 ڈیمز بنائے جو بدقسمتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سالانہ 145 ملین ایکڑ فٹ پانی پاکستان میں آتا ہے، ہم صرف 14 ملین ایکڑ فٹ پانی سالانہ اسٹور کر سکتے ہیں اور اس طرح 25 ارب روپے مالیت کا پانی ہر سال ضائع ہو رہا ہے۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی لاگت 4 ارب سے شروع ہوئی تھی جو اب 500 ارب تک جاپہنچی ہے۔واپڈا حکام نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران مزید بتایا کہ واپڈا کے کُل منصوبوں پر 300 ارب روپے کا قرض ہے، سالانہ سود اور قرضوں کی مد میں 40 ارب روپے اضافی ادا کیے جا رہے ہیں، سالانہ قرضوں کی مد میں 5 ارب جبکہ 35 ارب روپے سود کی مد میں ادا کیے جاتے ہیں۔حکام نے بتایا کہ پراجیکٹ لاگت ملا کر سالانہ 57 ارب روپے ادا کیے جارہے ہیں، رواں برس 152 ارب روپے کا قرض لیا گیا جو کُل قرض سے علیحدہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 1987 سے آج تک تین سکوک بانڈز کی ادائیگی کی گئی ہے، پہلا سکوک بانڈ 8 ارب روپے کا تھا جو منگلا ڈیم کی ادائیگی کے لیے جاری کیا گیا جبکہ دوسرا سکوک بانڈ 25 ارب کا تھا، جبکہ ان سکوک بانڈز پر ساڑھے 7 فیصد شرح سود ادا کیا گیا۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پن بجلی کے نرخوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔نوید قمر کا کہنا تھا کہ حکومت نے تمام بوجھ ٹیرف کے ذریعے صارفین پر ڈال دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…