اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

نواز شریف کی دولت ۔۔! مولانا فضل الرحمان نے بڑا سوال کھڑا کردیا

datetime 12  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی درخواست کو عدالت نے پہلے فضول قرار دیا آج وہ بلا بن گئی ٗ بھارت اور امریکہ کو پاکستان کا روشن مستقبل پسند نہیں ٗ دونوں ممالک سی پیک کو سبوتاژ کر نا چاہتے ہیں ٗآج جو کچھ ہورہا ہے کیا یہ کرپشن کے خاتمے کیلئے یا نواز شریف کو ہٹانے کیلئے ہے ٗ بھاری پتھر پھینک کر بھونچال اٹھانا تحریک نہیں،

ہمیں پاکستان کو عدم استحکام کی طرف نہیں لے جانا چاہئے ٗنواز شریف کی دولت آج نظر آنے لگی کیا وہ پہلے دولت مند نہیں تھے ؟۔بدھ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بھارت اور امریکہ سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کا روشن مستقبل انہیں پسند نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی جس درخواست کو عدالت نے پہلے فضول قرار دیا آج وہ بلا بن گئی ہے۔جے یوآئی(ف) کے سربراہ نے کہا کہ آج کل پتہ بھی نہیں چلتا کہاں سے توہین کا پہلو نکال لیا جائے ٗجو کچھ ہو رہا ہے کیا یہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ہے یا نواز شریف کو ہٹانے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری پتھر پھینک کر بھونچال اٹھانا تحریک نہیں، ہمیں پاکستان کو عدم استحکام کی طرف نہیں لے جانا چاہئے جبکہ اب فیصلے فوج نہیں عوام کرتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں کتنی دوریاں تھیں اور آج دونوں سی پیک کے خلاف ایک دوسرے کے کتنے قریب آگئے ہیں، ان چیزوں کے پیچھے کچھ سیاسی مقاصد اور ایجنڈے ہیں جنہیں سمجھنا چاہئے، یہ سب کچھ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، وزیراعظم نوازشریف کی دولت آج نظر آنے لگی کیا پہلے وہ دولت مند نہیں تھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پانامہ کیس کا معاملہ کسی کا اقتدار میں آنے اور پیسہ کمانے کا مسئلہ ہوگا ٗہمارا یہ مسئلہ نہیں۔

ہم نے اپنے نوجوانوں کے جذبات پر کنٹرول کرنے کی جدوجہد کی ہے ٗہم نے الزامات برداشت کئے، طعنے سہے، مگر صبر کا دامن نہیں چھوڑا۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ داعش کی صورت میں افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش ہورہی ہے۔عالمی طاقتیں پاکستان کو بھی عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں قومی مفادات کو سامنے رکھ کر اپنی پالیسیاں بنانی ہوں گی۔

ہمیں حقائق کے ساتھ چلنا ہے، اگر ہمارا نقطہ نظر غلط ہے تو ہمیں قائل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام کے اندر رہتے ہوئے ہم اپنے اسلاف کے نظریات کی تشریح کے مشن پر کاربند ہیں۔موجودہ دور اسلام کے بقاء کی جنگ کا دور ہے۔ملکوں اور میڈیا کی سیاست خالصتا معروضی ہے۔ کسی ایک ایشو پر پوری قوم کو یرغمال بنایا جاتا ہے۔اس نوعیت کی سیاست سے جے یو آئی جوڑ نہیں کھاتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جے یو آئی اسلامی نظریئے کی محافظ ہے۔ ایک مذہبی اجتماع میں پچاس لاکھ افراد کی شرکت نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔انہوں نے کہاکہ اسلامی دنیا میں اضطراب اور عدم استحکام پیدا کرنا عالمی ایجنڈا ہے ٗ آج لیبا، شام، یمن، عراق ، افغانستان وغیرہ میں یہی کچھ ہورہا ہے۔ افغانستان میں غیر ملکی افواج کی تعیناتی کا مقصد پاکستان اور وسطی ایشیاء میں عدم استحکام پیدا کرنا تھا۔امریکہ کو توقع نہیں تھی کہ ایشیا چین کی قیادت میں سرمایہ داروں کے سامنے کھڑا ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…