بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

زخم

datetime 12  جولائی  2017 |

فلوریڈا میں ایک بچہ صبح جاگتے ہی کپڑے ، جوتے اور موزے اتار کر بھاگتا ہوا ندی میں کودا۔ اس کا باپ ایک کسان تھا اور گھر کے باہر کام کر رہا تھا۔ اس نے اپنے بیٹے کو اتنا خوش دیکھا تو کھل اٹھا۔ اس کا بیٹا اس بات سے بے خبر تھا کہ اس سے تھوڑے ہی فاصلے پر ایک خطرناک مگر مچھ اس کی تاک میں بیٹھا تھا۔ مگر مچھ تیزی سے تیرتا ہوا اس لڑکے کی طرف بڑھا۔ اس کے باپ نے دیکھا تو اس کی جان نکل گئی۔ وہ جلدی سے ندی کی جانب بھاگا اور زور زور سے چیخنے لگا:

مائیک مائیک کنارے پہ واپس آؤ ۔۔۔پیچھے ایک مگر مچھ ہے!۔۔۔بچے نے دیکھا تو وہ بہت سہم گیا، اس نے جلدی سے یو ٹرن لیا اور کنارے کی جانب تیرنے لگا۔ لیکن افسوس وہ تھوڑا لیٹ ہو گیا۔ مگر مچھ نے اس کی ایک ٹانگ پر چک مارا اور اس کی ٹانگ پکڑ کے اس کو جھنجھوڑنے لگا۔ لڑکے کی قسمت اچھی تھی کہ اس کا باپ کنارے پر تھا، اس نے اپنے بیٹے کا ہاتھ مضبوطی سے تھام لیا۔ مگر مچھ میں اتنی جان ہوتی ہے کہ اگر وہ اپنے جبڑے بند کر لےتو بڑے سے بڑا بیل بھی اس کے آگے پر نہیں مار سکتا تو ان دونوں کی بھلا کیا اوقات تھی۔وہ آدمی ساتھ ساتھ مسلسل مدد کے لیے چیخ رہا تھا۔ اس نے اپنے بیٹے کو اتنی زور سے جکڑ لیا کہ اس کے بازوؤں پر زخم ہو گئے۔ اتنے میں ایک کسان ادھر سے گاڑی لے کر آرہا تھا، اس نے ان کی چیخیں سنی تو فوراً گاڑی روکی اور اپنی گن نکال کر اس مگر مچھ کو گولی ماردی۔ لڑکا بہت بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ وہ دونوں کسان اس کو فوراً ہسپتال لے گئے۔ وہ دو ہفتے ہسپتال میں داخل رہا اور پھر تندرست ہو گیا۔ ایک دن ہسپتال میں میڈیا والے یہ واقعہ ریکارڈ کرنے آئے تو انہوں نے لڑکے سے کہا کہ کیمرے کے لیے اپنی ٹانگوں کے نشان دکھا دے، لڑکے نے بولا کہ آپ میرے بازوؤں کے نشان ریکارڈ کریں کیونکہ وہ میری زندگی کا سرمایہ ہیں۔ جب مگر مچھ مجھے برباد کر رہا تھا تو

میرے ابو نے قسم کھا لی تھی کہ مجھے کبھی ڈوبنے نہیں دینا۔ میرے ابو نے مجھے اتنا پکا پکڑ لیا تھا ۔ حاصل سبق یہ ہے کہ انسان جب بھی کسی مصیبت کا شکار ہوتا ہے تو اپنی خواہشات کے پیچھے بھاگنے اور بے صبری کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اور اس وقت جب وہ تڑپ رہا ہوتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اب اس کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے تو اس کا خالق اسے اسی طرح پکا پکڑ کر سنبھال لیتا ہے۔ ہر ایک کا ماضی بہت سے ایسے داغوں سے عبارت ہے جو اس کی روح کو مسلسل گھائل کرتے رہتے ہیں مگر ہمیشہ اس وقت کو یاد کر کے اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے ہے جب اللہ نے اس کو بچا لیا تھا۔ انسان کا ہر وہ غم جو اسکی جان نہیں لے پایا، صرف اس کو مزید طاقتور انسان بنا دیتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…