اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یہ پیر 18نومبر 1913کا دن تھا جب آسمان پر ایک ہوائی جہاز نمودار ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے بلقان پر قبضے کی کوشش میں مصروف اطالویوں کی صفوں پر آگ برسنے لگ گئی۔ اطالوی ہائی کمان حیران ہو گئی کہ مسلمانوں کی مدد کیلئے یہ ہوائی جہاز کہاں سے اچانک نمودار ہوا اور ان کی صفوں کو تہس نہس کر کے کہیں غائب دور غائب ہو گیا۔
یہ جہاز عالم اسلام کی ہی نہیں دنیا کی پہلی خاتون پائلٹ بلقیس شوکت خانم چلا رہی تھیں۔ دنیا کی پہلی خاتون پائلٹ کی یہ کارروائی دنیا بھر کے اخبارات نے شائع کی تو ہلچل مچ گئی۔ عثمانی خلافت کے اہم حصے بلقان پر نہتے مسلمانوں پر گولہ باری اور قبضے کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے بلقیس نے ہوائی معرکوں کا انتخاب کیا تھا۔ یہ جہاز بلقیس کو خلیفہ غازی محمد خامس(رشاد)نے تحفے کے طور پر دیا تھا۔ بلقیس بلقان کی جنگ سے متاثرہ مسلمانوں کیلئے خیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں آپ کی مسلمانوں کیلئے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خلیفہ کی جانب سے یہ جہاز آپ کو تحفہ دیا گیا تھا جسے آپ نے اہم ہتھیار میں تبدیل کرتے ہوئے اطالویوں کی نیندیں حرام کر دی تھیں۔ اچانک افق پر نمودار ہونے والی اطالویوں کی اس ناگہانی موت نے ان میں خوف و ہراس پھیلا دیا تھا۔ بلاآخر اطالوی ہائی کمان نے فیصلہ کیا کہ اس اچانک نمودار ہونے والے موت کے فرشتے کا کچھ تو علاج کیا جائے۔ اطالوی فضائیہ کے درجنوں جہاز عالم اسلام کی اس عظیم خاتون کو شہادت کے درجے سے فیض یاب کرنے کیلئے سٹارٹ ہو چکے تھے۔ اچانک افق پر بلقیس اپنے جہاز کے ساتھ نمودار ہو چکی تھیں، اطالوی جہازوں کے
پنکھوں کی گردش میں تیزی آئی اور وہ اڑان بھر گئے۔ بلقیس کا جہاز درجنوں اطالوی جہازوں کے درمیان سخت مقابلہ کرتے ہوئے کبھی دائیں اور کبھی بائیں جا رہا تھا، وہ ہار ماننے کو تیار نہ تھیں، انہیں زمین پر جہاز اتارنے کی پیش کش ہوئی مگر انہوں نے گرفتاری کے بجائے شہادت کو ترجیح دی ۔ جب اطالوی پائلٹوں نے دیکھا کہ بلقیس کسی طور پر بھی جہاز اتارنے کیلئے
تیار نہیں تو بلقیس کے جہاز کو چاروں جانب سے نشانہ بنایا جانے لگا، اسی دوران آپ کے جسم میں اطالوی جہازوں سے فائر کی گئی گولیاں پیوست ہو گئیں اور آپ کا جہاز توازن برقرار نہ رکھتے ہوئے زمین پر آگرا۔ اطالویوں نے جب آپ کی لاش دیکھی تو وہ حیران رہ گئے کہ اتنے سخت ہوائی معرکے میں ایک عورت نے انہیں تگنی کا ناچ نچائے رکھا۔ بلقیس شوکت خانم کا نام
عالم اسلام میں پہلی خاتون شہید پائلٹ کے طور پر ہی نہیں بلکہ دنیا کی پہلی خاتون پائلٹ کے طور پر بھی درج ہے۔ دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دینے والی اس عظیم مجاہدہ سے متعلق شاید ہی کوئی جانتا ہو کیونکہ نہ تو ہمارے نصاب میں اور نہ ہی کسی جریدے میں ان کے کارنامے شائع ہوئےاور ہمیں یہ چیز نہیں پڑھائی جاتی بلکہ ہمیں مـغرب کے کارناموں کے بارے میں پڑھایا جاتا ہے جو کہ خواہ مخواہ کی مـغرب کی مرعوبیت کا باعث بن رہے ہیں۔