جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

پاکستان نے امریکہ سے آنکھیں پھیر لیں، روس کے ساتھ مل کر پاکستان اب کیا کررہاہے؟امریکی میڈیا کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 9  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی)امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں امریکہ کا کلیدی اتحادی رہنے کے بعداب پاکستان امریکہ سے دور ہوتا جا رہا ہے اوررفتہ رفتہ اس کی چین اور روس کے ساتھ قربت پیدا ہو رہی ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں امریکہ کا کلیدی اتحادی رہنے کے بعداب امریکہ سے دور ہوتا جا رہا ہے جس پر یہ الزامات

لگتے رہے ہیں کہ وہ درجن بھر سے زائد دہشت گرد گروہوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ برعکس اِس کے، رفتہ رفتہ اس کی چین اور روس کے ساتھ قربت پیدا ہو رہی ہے۔دونوں بنیادی طور پر امریکہ کے حریف ہیں اور پاکستان کی بھارت کے ساتھ مخاصمت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جب کہ عالمی سطح پر امریکہ کے اثر و رسوخ میں شگاف نمودار ہے، ایسے میں جب صدر ٹرمپ حکمتِ عملی کے حامل اِس خطے سے متعلق اپنی بیرونی پالیسی مرتب کر رہے ہیں۔چار میں سے تین ہمسایوں۔۔ افغانستان، بھارت اور ایران۔۔ کے ساتھ پاکستان کے نچلی سطح کے تعلقات ہیں۔ اور شدت پسندی کو قابو کرنے کی کوششوں کے برعکس، حکومت قدامت پسند تحریک کو فروغ دیتے ہوئے دکھائی دیتی ہے، اور متنازع ناموسِ رسالت کے قانون کی حمایت سے دستبردار ہونے کا کوئی امکان نہیں، جس کے باعث بارہا پرتشدد ہنگامیں رونما ہو چکے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اندازا 60 عالمی دہشت گرد تنظیمیں، جنھیں امریکہ کالعدم قرار دے چکا ہے، 13 پاکستان میں ہیں، جن میں سے زیادہ تر قبائلی علاقے میں ہیں، جس کی سرحدیں افغانستان سے ملتی ہیں۔گذشتہ ستمبر میں دو امریکی قانون سازوں نے ایک بِل پیش کیا جس کا مقصد پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینا تھا، چونکہ ملک داخلی طور پر پنپنے والی شدت پسندی کے انسداد میں کامیاب نہیں رہا، جب کہ اِن سے ہمسایوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹیڈ پو اور ڈانا روراباچر نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان عالمی دہشت گرد لیڈروں کی پشت پناہی کر رہا ہے اور دہشت گرد گروپوں کی حمایت کرتا ہے، جس میں حقانی نیٹ ورک شامل ہے، جو افغانستان میں افغان اور امریکی قیادت والی نیٹو افواج کو نشانہ بناتا ہے۔پاکستان اور افغانستان کے حالیہ دورے کے دوران، سینیٹر جان مکین نے کہا کہ اگر وہ(پاکستانی)اپنا رویہ نہیں بدلتے، تو بحیثیتِ قوم، ہم بھی پاکستان کے ساتھ اپنا رویہ تبدیل کرلیں۔افغانستان اور عراق میں تعینات رہنے والے سابق امریکی سفیر، زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔



کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…