جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

افغانستان میں داعش نے قدم جما لئے،مجبور ہوکر افغان حکومت اب کیا کررہی ہے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 8  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل/واشنگٹن(آئی این پی)افغان حکام نے داعش کے خلاف دیہاتیوں کو مسلح کرنا شروع کر دیا۔امریکی میڈیاکے مطابق افغانستان کے دور افتادہ مشرقی علاقے تورابورا کے پہاڑی سلسلے میں، جہاں کسی زمانے میں اسامہ بن لادن نے پناہ لی تھی، داعش کے کنڑول سے آزاد سینکڑوں مقامی دیہاتیوں کا اندراج، اس دہشت گرد گروپ کے خلاف لڑنے والی ایک ملیشیا فورس کے طور پر کر لیا گیا ہے۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کا ڈائریکٹوریٹ این ڈی ایس صوبہ ننگرہار کے ضلع پچیرا گام کے درجنوں مقامی مردوں کو مسلح کرنے میں مدد دے رہا ہے۔اس علاقے کی سرحدیں پاکستان کے ساتھ ملتی ہیں۔یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب افغان فورسز نے امریکی فضائی مدد کے ساتھ حال ہی میں داعش کے جنگجوں کو علاقے سے نکال دیا ہے۔صوبہ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے کہا ہے کہ ہم نے ضلع پچیراگام کے علاقے میں 300 مقامی افراد کا اندراج کیا ہے جنہیں ہتھیار فراہم کر دیے گئے ہیں اور وہ جلد ہی اپنی ڈیوٹی سنبھال لیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سلامتی کے قومی ادارے نے فنڈز مہیا کیے ہیں جب کہ ہتھیار صوبائی حکومت کی طرف سے دیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی عمائدین کی مدد سے بنائی جانے والی ملیشیا کو تورا بورا کے علاقے کی سیکیورٹی اور داعش کے جنگجوں کو علاقے سے دور رکھنے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔پچھلے مہینے داعش نے اس علاقے میں دیہاتوں اور فغان طالبان کے ٹھکانوں پر حملے کیے تھے۔ اس حملوں کے بعد مقامی آبادی داعش کو اپنے علاقے کے لیے ایک سنگین خطرے کے طور پر دیکھ رہی ہے اور وہ مسلح ہو نے کے بعد طالبان کے ساتھ مل کر داعش کو وہاں سے دور رکھنا چاہتی ہے۔تورابورا کے پہاڑی سلسلے میں غاروں کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔

یہ علاقہ دشوار گذار ہے جس کی وجہ سے ماضی میں القاعدہ نے وہاں اپنے ٹھکانے بنا لیے تھے۔ انہیں وہاں سے بے دخل کرنے کے لیے امریکہ نے دسمبر 2001 میں اس پہاڑی سلسلے پر شدید بمباری کی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…