جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان میں داعش نے قدم جما لئے،مجبور ہوکر افغان حکومت اب کیا کررہی ہے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 8  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل/واشنگٹن(آئی این پی)افغان حکام نے داعش کے خلاف دیہاتیوں کو مسلح کرنا شروع کر دیا۔امریکی میڈیاکے مطابق افغانستان کے دور افتادہ مشرقی علاقے تورابورا کے پہاڑی سلسلے میں، جہاں کسی زمانے میں اسامہ بن لادن نے پناہ لی تھی، داعش کے کنڑول سے آزاد سینکڑوں مقامی دیہاتیوں کا اندراج، اس دہشت گرد گروپ کے خلاف لڑنے والی ایک ملیشیا فورس کے طور پر کر لیا گیا ہے۔

صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کا ڈائریکٹوریٹ این ڈی ایس صوبہ ننگرہار کے ضلع پچیرا گام کے درجنوں مقامی مردوں کو مسلح کرنے میں مدد دے رہا ہے۔اس علاقے کی سرحدیں پاکستان کے ساتھ ملتی ہیں۔یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب افغان فورسز نے امریکی فضائی مدد کے ساتھ حال ہی میں داعش کے جنگجوں کو علاقے سے نکال دیا ہے۔صوبہ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے کہا ہے کہ ہم نے ضلع پچیراگام کے علاقے میں 300 مقامی افراد کا اندراج کیا ہے جنہیں ہتھیار فراہم کر دیے گئے ہیں اور وہ جلد ہی اپنی ڈیوٹی سنبھال لیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سلامتی کے قومی ادارے نے فنڈز مہیا کیے ہیں جب کہ ہتھیار صوبائی حکومت کی طرف سے دیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی عمائدین کی مدد سے بنائی جانے والی ملیشیا کو تورا بورا کے علاقے کی سیکیورٹی اور داعش کے جنگجوں کو علاقے سے دور رکھنے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔پچھلے مہینے داعش نے اس علاقے میں دیہاتوں اور فغان طالبان کے ٹھکانوں پر حملے کیے تھے۔ اس حملوں کے بعد مقامی آبادی داعش کو اپنے علاقے کے لیے ایک سنگین خطرے کے طور پر دیکھ رہی ہے اور وہ مسلح ہو نے کے بعد طالبان کے ساتھ مل کر داعش کو وہاں سے دور رکھنا چاہتی ہے۔تورابورا کے پہاڑی سلسلے میں غاروں کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔

یہ علاقہ دشوار گذار ہے جس کی وجہ سے ماضی میں القاعدہ نے وہاں اپنے ٹھکانے بنا لیے تھے۔ انہیں وہاں سے بے دخل کرنے کے لیے امریکہ نے دسمبر 2001 میں اس پہاڑی سلسلے پر شدید بمباری کی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…