ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

’’بلیوٹوتھ ‘‘کا نام تو آپ سب نے سنا ہوگا یہ کس بادشاہ کے نام پر اور کیوں رکھا گیا؟

datetime 5  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بلوٹوتھ ایک وائرلیس ٹیکنالوجی سٹینڈرڈ ہےجسے ٹیلی کام کمپنی ایریکسن نے 1994 میں بنایا تھا۔اس میں فکس اور موبائل ڈیوائسزکے درمیان پرسنل ایریا نیٹ ورکس بنا کر کم فاصلے میں شارٹ ویو لینتھ، یو ایچ ایف ریڈیو ویو کو استعمال کرتے ہوئے ڈیٹا کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔اس ٹیکنالوجی کو RS-232 ڈیٹا کیبلز کے وائرلیس متبادل کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔موبائل فون کے کمپیوٹر سے کمیونی کیشن کا سسٹم بنانے والے انٹیل انجینئیرجم کارداچ نے 1997میں اس ٹیکنالوجی کیلئے بلوٹوتھ کا نام تجویزکیا۔

جم فرانس جی بینگٹسون کی کتاب دی لانگ شپس کا مطالعہ کر رہے تھے۔دی لانگ شپس شاہ ہیرالڈ بلوٹوتھ اور وائی کنگز کے بارے میں ایک تاریخی کہانی ہےجس میں شاہ بھی وہی کرتا ہے جو بلوٹوتھ ٹیکنالوجی کرتی ہے۔کتاب کے مطابق ہیرالڈ بلوٹوتھ نے ڈنمارک کے بکھرے ہوئے قبائل کو ایک سلطنت میں جوڑ دیا تھا۔ بلوٹوتھ ٹیکنالوجی بھی کمیونی کیشن پروٹوکولز کو ایک یونیورسل سٹینڈر میں یکجا کرتی ہے۔بلوٹوتھ کا لوگو بھی نورڈک رونی (حروف) کو ملا کر بنایا گیا ہے۔ یہ ہیرالڈ کے نام کے ابتدائی الفاظ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…