اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی سوچا کہ بھنوؤں کے درمیان جو حصہ ہوتا ہے، جس پر سکیڑنے سے لکیریں بن جاتی ہیں، وہ آخر کس مقصد کے لیے ہے؟ بیشتر افراد نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ بھنوؤں کے درمیان موجود اس حصے کا اپنا نام بھی ہے۔جی ہاں واقعی اسے طبی زبان میں گلیبیلا یا بین ابرو کہا جاتا ہے، مگر اس کا مقصد کیا ہوتا ہے، کیا وہ کبھی سوچا آپ نے؟ درحقیقت یہ جسم کا انتہائی اہم حصہ ہے جو کہ آپ کو کسی بھی وقت اپنے جسمانی ریفلیکس جاننے میں مدد دیتا ہے۔یہ درحقیقت کھوپڑی کا وہ حصہ
ہے جو کہ ہڈی کے اوپر واقع ہے اور دو اسٹرکچر کو جوڑنے کا کام کرتا ہے۔ یہ اس وقت مددگار ثات ہوتا ہے جب کوئی ڈاکٹر ڈی ہائیڈریشن، ذہنی تناؤ یا دباؤ کو جانچنا چاہتا ہے۔ بس اس کے لیے اپنی انگلی سے کئی بار اس سے حصے کو دبائیں۔اگر آپ کا جسمانی ردعمل ٹھیک ہوگا تو آپ کو معمولی سا تناؤ محسوس ہوگا اور آنکھیں پلک چھپکنے پر مجبور ہوجائیں گی۔ تاہم اگر آنکھیں بار بار جھپکنے لگیں تو یہ غیر معمولی ردعمل سمجھا جاتا ہے اور عام طور پر یہ پارکنسن امراض کی ابتدائی مراحل میں عام ہوتی ہے۔