لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) صدر پیپلز پارٹی وسطی پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ کر گئے ہیں وہ ہمارے لئے اہم تھے لیکن نام نہیں پارٹی بڑی ہوتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کاکہناتھاکہ یہ وقت نہیں آئے گا، ان کا جینا مرنا اب پیپلزپارٹی کے ساتھ ہے ، خدانخواستہ، اگر کبھی پارٹی چھوڑنے کی نوبت آئی تو پارٹی نہیں بلکہ سیاست چھوڑ دوں گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا ان بڑے بڑے ناموں کو پارٹی ٹکٹ نہ دیتی تو یہ ایم این اے نہ ہوتے، وزیر نہ ہوتے اور ان کو کوئی جانتا نہ ہوتا۔ فردوس عاشق اعوان 2007 ءمیں پیپلز پارٹی میں آئی تھیں، اس سے پہلے وہ کئی پارٹیوں میں رہیں، جس پارٹی نے ان کو سارے جہاں سے زیادہ عزت دی اس کے ساتھ ہی وہ نہیں چل پائیں۔ نذر گوندل کا پیپلز پارٹی سے پرانا رشتہ تھا، جہاں تک بابر اعوان کا تعلق ہے تو ہماری حکومت میں ہی یوسف رضا گیلانی کے کیس میں عدالت میں پیش ہونے سے قاصر رہے، پھر وہ وزارت سے الگ ہو گئے ، اس کے بعد سے ہی ان کا پارٹی کے ساتھ زیادہ تعلق نہیں تھا، بہت عرصے سے وہ عمران خان کے قریب تھے۔ ہمارے لئے پنجاب میں صورتحال بڑی مشکل ہے لیکن ہم نے پارٹی کو منظم کرنا شروع کر دیا ہے، منتخب ہونے کی اہلیت رکھنے والوں (الیک ٹیبلز) کے بجائے کے معزز لوگ (رس پیک ٹیبلز ) زیادہ اہم ہوتے ہیں۔ادھر پیپلز پارٹی کے کرکزی سیکرٹری اطلاعات چودھری منظور احمد نے کہا بابر اعوان اس دن ہی پارٹی چھوڑ چکے تھے جس دن یوسف رضا گیلانی کے حق میں گواہی دینے سے انکار کیا تھا، جس پارٹی نے بابر اعوان کو بنایا وہ اسی کا نہ ہوا تو کسی اور کا کیا ہو گا ، بابر اعوان میں تو افتخار چودھری جتنی بھی اخلاقی جرات نہیں کی اپنی بیوفائی کا اعتراف کریں