پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ہم غریب ،حکومت ہمیں راشن دیتی ہے ؟مودی حکومت نے اپنے ہی عوام کوبے وقوف بنانے کےلئے نیاکھیل شروع کردیا

datetime 22  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دلی (نیوز ڈیسک) ریاست راجستھان کے ضلع دوسہ میں مقامی انتظامیہ نے سینکڑوں غریب گھروں کی دیواروں پر یہ الفاظ لکھو ا دیئے ہیں ”ہم غریب ہیں۔ ہمیں حکومت کی جانب سے امدادی رشن ملتا ہے۔“ ویب سائٹ ڈی این اے کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق سکرائی اور بندی کوئی تحصیلوں میں 50ہزار سے زائد گھروں کی دیواروں پر یہ الفاظ لکھے دیکھے جا سکتے ہیں۔

ان گھروں میں رہنے والے غریبوں کا کہنا ہے کہ وہ غربت کا درد تو پہلے ہی سہہ رہے تھے لیکن حکومت نے جس طرح انہیں ذلیل کیا ہے یہ دکھ ان کیلئے ناقابل برداشت ہے۔مقامی انتظامیہ نے یہ الفاظ ان گھروں پر لکھوائے ہیں جنہیں ہر ماہ حکومت کی جانب سے ارزاں نرخوں پر کھانے کی اشیاءفراہم کی جاتی ہیں۔ نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت غریب گھرانوں کو ہر ماہ پانچ کلوگرام اناج فی کس سستے داموں دیا جاتا ہے۔ پہلے تو سستا راشن خاموشی سے دیا جارہا تھا لیکن حال ہی میں حکومتی اہلکاروں نے سستا راشن لینے والے تمام گھروں کی دیواروں پر لکھوادیا ہے کہ وہ غریب لوگ ہیں اور حکومت سے امدادی راشن لیتے ہیں۔ اس گھٹیا مذاق کا نشانہ بننے والے لوگوں نے اس بات پر سخت احتجاج کیا ہے جس کے جواب میں حکومتی اہلکاروں انہیں دھمکی دی ہے کہ اگر وہ اپنے گھروں کی دیواروں پر لکھے گئے الفاظ کو مٹائیں گے تو انہیں راشن کی فراہمی بند کردی جائے گی۔ بیچارے غریب لوگ اس دھمکی کے سامنے بے بس ہیں اور سرعام ذلت و رسوائی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب جب مقامی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداران سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے کوئی ایسا کوئی حکم یا بیان جاری نہیں کیا گیا کہ امدادی راشن موصول کرنے والوں کے گھروں کی دیواروں پر کوئی بھی ایسی تحریر لکھی جائے جو ان کی توہین کا سبب بنے۔ ایڈیشنل کلکٹر دوسہ کے سی شرما کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے شکایات موصول ہورہی تھیں کہ امدادی راشن ساز باز کے ذریعے ایسے لوگوں کو بھی مل رہا ہے جو اس کے حقدار نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غالباً اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے نچلی سطح کے اہلکاروں نے امدادی رشن وصول کرنے والوں کے گھروں پر یہ الفاظ تحریر کروادئیے تاکہ امدادی رشن کی اصل حقداروں میں تقسیم کو یقینی بنایا جاسکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ معاملے کا جائزہ لیا جارہاہے اور حقائق سامنے آنے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…