لندن(این این آئی ) پاکستانی شاہینوں نے بھارت کو دھول چٹا کر پہلی بار آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا، لندن کے کیننگٹن اوول میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی کے سب سے بڑے معرکے میں پاکستانی بلے بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے بھارت کو 339رنز کا ہدف دیا جبکہ پاکستانی بالرز نے بھارتی بیٹنگ لائن کو
تہس نہس کر دیا اور پوری ٹیم 30.3اووروں میں158رنزبناکرپویلین واپس لوٹ گئی ،فخر زمان نے 106گیندوں پر 114رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس پر انہیں مین آف دی میچ دیا گیا ۔ پاکستان کے 339رنز کے ہدف میں بھارت کی جانب سیروہت شرما اور شیکھر دھون نے اننگز کا آغاز کیا تاہم اننگز کی تیسری ہی گیند پر محمد عامر نے روہت کو صفر پر پویلین واپس بھیج کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی جس کے بعد ویرات کوہلی بیٹنگ کے لئے آئے۔اظہر علی نے تیسرے اوور کی تیسری گیند پر کوہلی کا کیچ گرادیا لیکن محمد عامر نے اگلی ہی گیند پر ایک بار پھر شاندار ڈیلیوری کرکے ویرات کی اننگز کا خاتمہ کیاانہوں نے صرف 5رنزبنائے۔تیسری وکٹ کیلئے یووراج سنگھ نے شیکھر دھون کا ساتھ دیا اور 27 رنز کی شراکت قائم کی لیکن محمد عامر نے بھارتی بلے بازوں کی ایک نہ چلنے دی اور بظاہر سیٹ دکھائی دینے والے شیکھر دھون کو بھی سرفراز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا کے 21 رنز پر پویلین واپس بھیج دیا۔چوتھی وکٹ54رنزپرگری جب یوراج سنگھ22رنزبناکرشاداب خان کی گیندپرایل بی ڈبلیوآؤٹ ہوئے۔اگلے ہی اوورمیں مہندرسنگھ دھونی محمدعامرکی گیندپرحسن علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے
انہوں نے صر4رنزبنائے۔چھٹی وکٹ72رنزپرگری جب جادیو9رنزبناکرشاداب خان کی گیندپرسرفرازاحمدکے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے ۔ہارک پانڈیا نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے شاداب خان کو لگاتار 3 اور فخر زمان کو 2 چھکے رسید کرکے بھارتی ڈریسنگ روم میں کچھ امید پیدا کردی لیکن جڈیجا کی غلط کال پر وہ رن آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے ۔ انہوں نے43 گیندوں پر 6 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 76 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔آٹھویں وکٹ 156رنزپرگری جب جدیجہ15رنزبناکرجنیدخان کی گیندپربابراعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔نویں وکٹ بھی156رنزپرگری جب ایشوئین ایک رنزبناکرحسن علی کی گیندپرسرفرازاحمدکے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ بھارت کی آخری وکٹ158رنزپرگری جب جے جے بمراایک رن بناکرحسن علی کی گیندپرسرفرازاحمدکے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر میدان بدر ہوئے ۔پاکستان کی جانب سے محمدعامراورحسن علی نے3،3،شاداب خان نے2اورجنیدخان نے ایک کھلاڑی کوآؤٹ کیا۔اس سے قبل بھارت کے کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی جانب سے پچھلے 3 میچوں میں عمدہ آغاز فراہم کرنے والے فخر زمان اور اظہر علی نے اننگز کا پر اعتماد آغاز کیا اور فائنل میچ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ذمہ داری بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ایک لمبے عرصے کے بعد مسلسل دوسری اوپننگ سنچری شراکت قائم کی۔
اس دوران دونوں اوپننگ بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں،پاکستان کو پہلا نقصان 128 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب اظہر علی بدقسمتی سے 59 رنز پر رن آؤٹ ہوگئے تاہم فخر زمان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لئے بابراعظم کے ساتھ ملکر 72 رنز کی شراکت قائم کی۔فخر زمان نے اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد مزید جارحانہ انداز اپنایا اور گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار اسٹروکس کھیلتے ہوئے اپنی پہلی سنچری مکمل کی جب کہ وہ 106 گیندوں پر 12 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 114 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔بابر اعظم اور شعیب ملک نے تیسری وکٹ کے لئے 47 رنز جوڑے لیکن شعیب ملک بھنیشورکمار کی گیند پر غلط شارٹ مارتے ہوئے کیچ دے بیٹھے، وہ صرف 12 رنز ہی بناسکے جس کے بعد محمد حفیظ نے بابر اعظم کا ساتھ دیا لیکن کچھ ہی لمحوں بات بابراعظم 46 رنز کی اننگز کھیل کر یووراج سنگھ کو کیچ دے بیٹھے۔اختتامی اوورز میں محمد حفیظ اور عماد وسیم نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار چھکے رسید کیے
اس دوران محمد حفیظ نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور 57 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ عماد وسیم 25 رنز پر ناقابل شکست رہے۔بھارت کے دونوں ٹاپ اسپنرز روینڈرا جڈیجا اور روی چندرن ایشون آج مہنگے بولر ثابت ہوئے اور دونوں کے حصے میں کوئی وکٹ نہیں آئی جبکہ بھنیشور کمار، ہاردک پانڈیا اور کیدار جادیو ایک ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔اننگز کے بعد بات کرتے ہوئے پاکستان کے سنچری میکر فخر زمان کا کہنا تھا کہ کل پریکٹس کے بعد خود کو فٹ محسوس نہیں کررہا تھا لیکن ٹیم مینجمنٹ نے مجھے سپورٹ کیا جب کہ بھارت کے خلاف اننگز بہت انجوائے کیا اور اپنا نیچرل گیم کھیلا۔واضح رہے بھارت نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے راؤنڈ میچ میں پاکستان کو شکست دے دوچار کیا تھا۔