ایک مرتبہ مانسہرہ جاتے ہوئے طوفان بادباراں نے جنرل ضیاء الحق کے ہیلی کاپٹر کو گھیر لیا آپ کے حکم پر ہیلی کاپٹر فوری طور پر زمین پر اتار لیاگیا جس جگہ ہیلی کاپٹر اترا اس کے قریب ہی ایک چھوٹا سا گھر تھا۔ چھپر کے نیچے بوڑھا شخص بیٹھا تھا جنرل صاحب نے سلام کرنے کے بعد پوچھا باباجی میں یہاں نماز پڑھ لوں؟ بابے نے کہا بیٹا پڑھ لو۔ نماز پڑھنے کے بعد باباجی سے مخاطب ہوکر کہنے لگے میرے لائق کوئی خدمت
ہو تو بتائیں بابا جی نےکہا مجھے حج کروادیں ۔جنرل صاحب نے بابا جی کی بات سن کر کہا آپ کی اہلیہ زندہ ہے بابا جی نے کہا جی زندہ ہے جنرل صاحب نے کہا آپ اکیلے حج پر کیوں جارہے ہیں اپنی بیوی کو بھی ساتھ لیتے جائیں جس نے زندگی بھر آپ کا ساتھ دیا ہے ۔ جنرل صاحب نے کہا باباجی آپ مجھ تک نہیں پہنچ سکے تھے اس لیے ﷲ میاں نے کان پکڑ کر مجھے آپ کے پاس بھیج دیا ہے