منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

دھوبی پر موسیٰ علیہ السلام کی بددعا کا اثر کیوں نہ ہوا؟

datetime 15  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وہ علاقے کا اکیلا دھوبی تھا لیکن انتہائی بد اخلاق بدتمیز اور چور تھا۔ لوگوں کے کپڑوں میں سے سامان نکال کر واپس نہ کرتا بیچ کر کھا پی جاتا۔ لوگوں کے کپڑے ردوبدل کر دیتا۔ غیبتیں کرتا۔ غرض علاقے والے اس سے بڑا تنگ تھے۔ علاقے کے امراء نے فیصلہ کیا کہ اس کی شکایت اللہ کے نبی سے لگائی جائے تاکہ اس خبیث سے چھٹکارا حاصل ہو۔

چناچہ ایک دن جب دھوبی سب کے کپڑے لیکر اپنے دھوبی گھاٹ چلا گیا تو سب مل کر حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کے پاس آئے اور بددعا کا بولا۔ حضرت عیسٰی نے درخواست قبول کی اور اللہ تعالی سے دعا کی۔ اے اللہ اس خائن کو وہیں غارت کر دے۔ اب دھوبی کپڑے دھو رہا تھا کہ ایک فقیر کا ادھر سے گزر ہوا اس نے اللہ کے نام پر کچھ مانگا تو دھوبی نے اسے دو روٹیاں دے دیں فقیر روٹیاں لیکر دعائیں دیتا ہوا چلا گیا وہاں سے۔ دھوبی نے آرام سے کپڑے دھوئے اور کپڑوں کا گھٹا سا بنا کر واپس شہر آگیا۔ لوگوں نے حیرانگی سے دیکھا اور دوڑے چلے آئے حضرت عیسٰی علیہ اسلام کے پاس آپ نے دعا کی تھی وہ پوری کیوں نہیں ہوئی۔ دھوبی صحیح سلامت پھر رہا ہے۔ عیسٰی علیہ اسلام نے دھوبی کو بلایا اور پوچھا کہ تو نے آج ایسا کون سا نیک عمل کیا ہے؟ دھوبی بولا کچھ بھی نہیں بس ایک فقیر کو راہِ خدا میں روٹیاں دیں تھیں اس نے دعا دی اور چلا گیا۔ اتنے میں عیسٰی علیہ اسلام کو وحی نازل ہوئی اور ارشاد باری تعالی ہوا کہ اے نبی اس دھوبی کی گھٹری کھلوا کے دیکھ، حضرت عیسٰی علیہ اسلام نے دھوبی سے گھٹری کھولنے کا بولا اس نے جب کپڑوں سے بھری گھٹری کھولی تو ایک بہت بڑا کالا ناگ اس میں سے نکلا جسکا منہ سلا ہوا تھا۔ حضرت عیسٰی علیہ اسلام نے ناگ سے پوچھا اے ناگ تجھے جب اس دھوبی کو مارنے کے لیے بھیجا اللہ نے تو تونے کیوں نہیں اسکو مارا۔ ناگ نے عرض کی کہ اے نبی خدا جب میں اسے ڈسنے کے لیے آگے بڑھا تو اس انسان نے دو روٹیاں صدقہ دے دیں اسی وقت فرشتے آئے اور میرا منہ سی دیا۔تاکہ اسکو میں ڈس نہ سکوں۔

یہ سن کر حضرت عیسٰی علیہ اسلام نے دھوبی سے فرمایا اے اللہ کہ بندے خدا نے تیرے سارے گناہ معاف فرما دیے اس صدقہ کے بدلے لہذا اب صدقہ جاری رکھنا اور گناہوں سے بچنا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…