شیح جمال الدین ایک جگہ سے گزر رہے تھے کہ ایک تاتاری شہزادے نے ان کو دیکھ کر کہا “تم اچھے ہو یا میرا کتا۔ٰ” آپ نے اس کو برا بھلا نہ کہا‘ نہ اپنی صفائی بیان کی‘ نہ اس کو بددعا دی‘ مسکراتے ہوئے بس ایک فقرہ کہا “کہ اگر میرا ایمان پر خاتمہ ہوگیا تو میں اچھا ورنہ تمہارا کتا مجھ سے بہتر ہے۔
” شہزادے پر اس بات کا بہت گہرا اثر ہوا۔ اس نے شیخ کو اپنے پاس بٹھا لیااور ان سے پوچھنے لگا کہ مجھے بتائیں ایمان کیا ہے؟ آپ نے تفصیل سے بتایا۔ اس نے کہا “جب میں بادشاہ بن جاؤں گا آپ میرے پاس آنا میں مسلمان ہو جاؤں گا” ایسا ہی ہوا‘ وہ بادشاہ بنتے ہی مسلمان ہو گیا۔ اس کو دیکھ کر ہزاروں تاتاری اسی وقت مسلمان ہو گئے‘ تاریخ ہی بدل گئی۔