اسلام آباد (آن لائن) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنمااور سینٹر اعتزاز احسن نے الزام لگا یا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے خود کو بند گلی سے نکالنے کیلئے تین آپشن پر غور شروع کر دیا ہے جین میں دستاویزات میں ردوبدل ،جے آئی ٹی ممبران کو خریدنے یا تیسرے آپشن میں سپریم کورٹ پر حملے کی کوشش کی جائے گی ،شریف خاندان کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں بچا اب صرف دیوار توڑ کر ہی نکلنا ہوگا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار
بدھ کو یہاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف برادارن نے ہمیشہ احتساب سے راہ فرار اختیار کی ہے اور اب پانامہ میں جواب دہی سے بھی بھاگ رہے ہیں پانامہ کی جے آئی ٹی کی جانب سے نواز شریف کی طلبی سے ان کے حواس یاختہ ہوگئے ہیں اور اس بند گلی سے نکلنے کیلئے شریف برادران سمیت ن لیگ کے شہ دماغوں نے اپنی تین نکاتی حکمت عملی ترتیب دے رکھی ہے جن میں دستاویزات میں رودوبدل جے آئی ٹی ممبران کو خریدنے کی کوشش سمیت عدالت عظمی پر حملے کے نکات شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ حکمت عملی کے تحت پہلے مرحلے میں دستاویزات میں ردوبدل یا جے آئی ٹی ممبران کو خریدنے کی کوشش کی جائے گی دوسرے مرحلے میں کیس کو تاخیر کا شکار بنانے کے حربے جبکہ تیسرے مرحلے میں گلوبٹوؤں کے ذریعے عدالت عظمی میں ہنگامہ آرائی اور جسٹس سجاد علی شاہ والے معاملے کو دہرایا جائے گا تاکہ ججوں کو ڈراکر اتنا مجبور کیا جائے کہ وہ کیس کو پروسیڈ کرنے سے انکار کردے۔ سینٹر اعتزا احسن نے کہا کہ شریف برادران کے پاس بچنے کا اب کوئی راستہ نہیں وہ بند گلی میں پھنس چکے ہیں جس سے نکلنے کے لئے ان کو دیوار توڑنا ہوگا جو ان کے بس کی بات نہین رہی انہوں نے صحافی کے ایک سوال پر کہا کہ نواز شریف عرب اور قطر کے ممنون حسین ہیں سعودی عرب کے شاہ سلمان نے دوٹوک الفاظ میں کہا
کہ ہمارے ساتھ ہو یا قطر اور ایران کے ساتھ کیوں کہ پناہ پیسے اور تیل تو اہم سے لیتے ہو اور بات ا ن کی کرتے ہو انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہم سعودی عرب اور قطر کے کلائنٹ ہیں ہمارا ان پر کیا دباؤ ہوگا۔