جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کی 15جون کوجے آئی ٹی میں پیشی ،راولپنڈی کی اہم شخصیت آج اسلام آبادکی اہم جگہ پرکیاکرتے رہے ؟جاوید چوہدری کے تہلکہ خیزانکشافات

datetime 13  جون‬‮  2017 |

اسلام آباد(جاوید چوہدری)وزیراعظم 15 جون کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کیلئے جوڈیشل اکیڈمی جائیں گے‘ حکومت نے وزیراعظم کی تشریف آوری سے قبل جوڈیشل اکیڈمی کی تزئین و آرائش شروع کر دی ہے‘ اکیڈمی کے دائیں بائیں موجود گھاس اور سارا جھاڑ جھنکار صاف کر دیا گیا ہے‘ درختوں کی تراش خراش بھی ہو چکی ہے‘ ٹوٹی ہوئی سڑک کی مرمت بھی کی جا چکی ہے اور جہاں جہاں پینٹ‘ سفیدی اور صفائی

کی ضرورت تھی یہ سب کچھ وہاں بھی ہو چکا ہے‘ آپ ایفی شینسی کا اندازہ لگائیے‘ یہ جوڈیشل اکیڈمی 1988ء میں بنی‘ آج تک کسی نے اس کی گھاس تک کاٹنا مناسب نہیں سمجھا لیکن جوں ہی وزیراعظم نے وہاں جانے کا اعلان کیا پوری حکومت ایکٹو ہو گئی یہاں تک کہ راولپنڈی کے میئر سردار نسیم راولپنڈی کی ٹوٹی پھوٹی گلیاں‘ راولپنڈی کا نالہ لئی اور راولپنڈی کی بے ہنگم تجاوزات راولپنڈی میں چھوڑ کر آج اسلام آباد تشریف لے آئے اور یہ اپنی آنکھوں سے صفائی ستھرائی کا معائنہ کرتے رہے۔ہماری حکومتیں صرف اس وقت کیوں ایکٹو ہوتی ہیں جب وزیراعظم کسی جگہ قدم رنجہ فرمانے لگتے ہیں‘ عام حالات میں حکومتیں کہاں چلی جاتی ہیں اور اگر وزیراعظم کے قدم اتنے ہی مقدس ہیں تو پھر جے آئی ٹی کو اگلا اجلاس اڈیالہ جیل اور پمز ہسپتال میں رکھنا چاہیے شایداس سےان دونوں اداروں کا مقدر بھی بدل جائے‘ قیدیوں اور مریضوں کے حالات بھی ٹھیک ہو جائیں چنانچہ آپ وزیراعظم کو ایک بار جیل اور ایک بار پمز ضرور لے جائیں‘ یہ دونوں مقامات بھی اپ گریڈ ہونا چاہتے ہیں‘ خواتین وحضرات حکومت کی طرف سے جے آئی ٹی اور عمران خان پر حملوں میں مزید تیزی آ گئی ہے ۔وزیراعظم نے آج ایک اچھا قدم اٹھایا‘ انہوں نے کارکنوں کو 15 جون کو جوڈیشل اکیڈمی آنے سے روک دیا‘ یہ اچھا فیصلہ ہے لیکن سوال یہ ہے وزیراعظم ایک طرف

کارکنوں کو روک رہے ہیں اور دوسری طرف ان کے نمائندے طلال چودھری‘ دانیال عزیز اور حنیف عباسی جے آئی ٹی پر تابڑ توڑ حملے کر رہے ہیں‘ وزیراعظم انہیں کیوں نہیں روکتے‘ یہ تضاد کیوں ہے؟

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…