ایک دن ایک جٹ بابا بلھے شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے پاس آیا- کہنے لگا “دنیا داری زیادہ نہیں جانتا، عشق حقیقی سمجھنا ہے-” بابا جی نے کہا ” یہ بتاؤ کے دنیا میں سب سے زیادہ محبت کس سے کرتے ہو؟” جواب دیا- “اپنی بھینس سے کرتا ہوں-” بابا جی نے کہا- “آج سے تمھارا سبق یہی ہے کہ اسے دیکھتے رہو، چھ مہینے تک-” بندہ خوش ہوگیا- چھ مہینے کے بعد حاضر ہوا تو بابا جی نے پوچھا کہ “کون؟” اس نے کہا “جٹ”-
بابا جی نے پھر حکم کیا کیا- جاؤ اور چھ مہینے بعد آنا- جس دن وہ بابا جی کو ملنے آیا تو دروازے سے سر ٹکرا کر واپس ہو جاتا اندر نہیں جا رہا تھا- بابا جی نے اس سے پوچھا- “بھائی! اندر کیوں نہیں آتے؟” کہنے لگا- “بابا جی! اندر کیسے آؤں، میرے دونوں سینگ اس دروازے میں پھنس جاتے ہیں-” بابا جی نے ہنستے ہوئے کہا- “جاؤ! آج تمھارا سبق پورا ہوا- رانجھا رانجھا کر دی نی میں آپے رانجھا ہوئی.عشق حقیقی یہی ہے کہ اپنی ذات کی نفی ہو جائے-