بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

جہاز کی کھڑکی کے نچلے حصے میں یہ سوراخ کیوں ہوتا ہے؟ تمام مسافروں کی زندگیاں کس طرح اس سے جڑی ہوتی ہیں؟

datetime 7  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ہوائی جہاز کو تقریباً لاکھوں لوگ آمد و رفت کیلئے روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ جن میں سے کئی لوگ ایسے ہیں جو کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھنا پسند کرتے ہیں ۔لیکن اس بات کا مشاہدہ شاید ہی کچھ لوگوں نے کیا ہوگا کہ ہوائی جہاز کی کھڑکی کے نچلے  حصے میں سراخ کیوں رکھا جاتا ہے۔ہم آپ کو بتاتے ہیں ایسا کیوں کیا جاتا ہے۔ہوائی جہاز جیسے جیسے فضا میں بلند ہوتا جاتا ہے ہوا کا دباؤ کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ لیکن جہاز کی بناوٹ اس انداز سے کی جاتی ہے کہ وہ ہوا کہ کم دباؤ کو سنبھال سکے تا کہ اندر موجود مسافر محفوظ رہ سکیں۔ جس کی وجہ سے جہاز کے باہر ہوا کا دباؤ بہ نسبت اندرونی ماحول کے کم رہتا ہے۔ہوا کے دباؤ میں اس فرق کی وجہ سے جہاز کی کھڑکیوں پر شدید دباؤ بنتا ہے۔

ہوائی جہاز کی کھڑکی پر تین مختلف شیشے ، اندرونی طرف، بیرونی طرف اور درمیان میں نصب ہوتے ہیں ۔ بیرونی شیشہ جہاز کے اندر اور باہر موجود ہوا کے دباؤ میں فرق کو جھیلتا ہے۔ جبکہ درمیان میں موجود شیشے میں ایک سراخ رکھا جاتا ہے جس کا اولین مقصد دونوں جانب پیدا ہونے والے دباؤ کے فرق کو متوازن کرنا ہوتا ہے۔بیرونی طرف اور درمیان میں نصب شیشے کے بیچ فاصلہ ہوتا ہے۔ اس فاصلے کی وجہ سے درمیان والے شیشے میں موجود شیشے کو ہوا کے دباؤ میں توازن پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ہوائی جہاز کی کھڑکی میں اندر کی جانب نصب شیشے کا مقصد صرف مسافروں سے دونوں شیشوں کو محفوظ رکھنا ہے۔ شیشے میں موجود سراخ نمی کو بھی ہٹاتا ہے اور کھڑکی پر دھند بننے سے بھی روکتا ہے۔واضح رہے کہ اگر دورنا پرواز جہاز کی کھڑکی ٹوٹ جائے تو ہوا کے دبائو کی وجہ سے جہاز کے کریش ہونے کے امکانات 90 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…