منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

قطری سیاحت تباہی کے دھانے پر،سیاحوں کی آمد میں 50فیصد کمی

datetime 13  جون‬‮  2017 |

دوحہ(این این آئی)تین خلیجی ملکوں اور مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد دوحہ کو غیر معمولی سیاسی تنہائی اور نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ دیگر شعبوں کی طرح قطر کی سیاحت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد قطری حکومت کے سرکاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے
کہ قطرآنے والے نصف سیاحوں کا تعلق خلیجی ریاستوں سے ہے۔ بائیکاٹ تحریک کے بعد خلیجی ممالک سے سیاحوں کی آمد ورفت مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اجمالی طور پر گذشتہ برس دوحہ کی سیر کوآنے والے خلیجی سیاحوں میں ایک تہائی سیاحوں کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ قطر کو سیاحت کے میدان میں اپنے گاہکوں کی کس قدر کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی طرف سے قطر آمد کا سلسلہ مکمل طور پر ٹھپ ہے۔سرکاری بیانات کے مطابق گذشتہ برس مجموعی طور پر 2.91 ملین سیاح قطر آئے۔ ان میں 1.4 فی صد کا تعلق خلیجی ملکوں سے تھا جو کہ کل سیاحوں کا قریبا نصف ہے۔ سال 2016ء میں اس سے پچھلے سال کی نسبت سیاحوں کی آمد میں 8.5 فی صد اضافہ بھی ہوا۔گذشتہ برس کے نو ماہ کے دوران 7 لاکھ 40 ہزار سعودی باشندے سیاحت کے لیے قطر آئے، جب کہ پورے سال میں 9 لاکھ سعودیوں نے دوحہ کی سیر کی۔قطر سیر وسیاحت کے لئے آنے والے یورپی باشندوں میں کافی پیچھے ہے۔ گذشتہ برس یورپ سے 14.4 فی صد زائرین قطری اور دیگر فضائی کمپنیوں کے ذریعے دوحہ آئے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ چند خلیجی ملکوں کے بائیکاٹ کے نتیجے میںقطری سیاحت تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے اور سیاحوں کی آمد قریبا پچاس فی صد کم ہو گئی ہے۔ اگر سفارتی بحران برقرار رہتا ہے تو اگلے چند دنوں میں قطری سیاحت میں 70 سے 80 فی صد کمی آ سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…