منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

ایک فقرہ

datetime 12  جون‬‮  2017 |

شیح جمال الدین ایک جگہ سے گزر رہے تھے کہ ایک تاتاری شہزادے نے ان کو دیکھ کر کہا تم اچھے ہو یا میرا کتا۔ٰآپ نے اس کو برا بھلا نہ کہا‘ نہ اپنی صفائی بیان کی‘ نہ اس کو بددعا دی‘ مسکراتے ہوئے بس ایک فقرہ کہا کہ اگر میرا ایمان پر خاتمہ ہوگیا تو میں اچھا ورنہ تمہارا کتا مجھ سے بہتر ہے۔ شہزادے پر اس بات کا بہت گہرا اثر ہوا۔اس نے شیخ کو اپنے پاس بیٹھا لیااور ان سے پوچھنے لگا کہ مجھے بتائیں ایمان کیا ہے؟
آپ نے تفصیل سے بتایا‘ اس نے کہا‘ جب میں بادشاہ بن جاؤں گا آپ میرے پاس آنا میں مسلمان ہو جاؤں گا‘

ایسا ہی ہوا‘ وہ بادشاہ بنتے ہی مسلمان ہو گیا‘اس کو دیکھ کر ہزاروں تاتاری اسی وقت مسلمان ہو گئے‘ تاریخ ہی بدل گئی۔اسلام کبھی بھی تلوار کے زور سے نہیں پھیلا‘ یہ ہمیشہ حسن سلوک سے پھیلا‘میٹھے بول بولنے سے پھیلا‘ زبان کی مٹھاس سے پھیلا‘ ہمارے اولیاء اگر نفرت کا جواب نفرت سے دیتے تو شاید اسلام اتنا نہ پھیلتا‘ ہمارے پیارے نبیؐ نے بھی محبت کا درس دیا ہے‘ جو تعلق توڑے اس سے تعلق جوڑنے کا حکم دیا ہے‘محبت‘ میٹھے بول اور برائی کا بدلہ اچھائی سے دینے سے ہی معاشرے میں امن آتا ہے۔ 

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…