جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ماتحتوں سے حسنِ سلوک

datetime 9  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملازمین کے آرام میں خلل انداز ہونا آپ کو گوارا نہیں تھا۔ کیونکہ آپؒ سمجھتے تھے کہ ان کے لیے آرام کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا دوسروں کے لیے ضروری ہے۔ جب دیکھتے کہ کوئی ملازم سویا ہوا ہے یا آرام کر رہا ہے تو ان اوقات میں آپ اپنا کام خود کر لیتے۔ چنانچہ ایک مرتبہ رجاء بن حیوۃ سے ملاقات کچھ طویل ہو گئی اور رات زیادہ گزر گئی اور چراغ جھلملانے لگا۔ آپ کے پاس ہی ملازم سویا ہوا تھا۔ رجاء نے کہا ’’امیرالمومنین! اسے جگا دوں تاکہ یہ

چراغ میں تیل ڈال دے؟ آپ نے فرمایا ’’نہیں اسے سونے دو۔ سارے دن کا تھکا ماندہ ہے۔‘‘ رجاء نے اب خود چراغ درست کرنے کا ارادہ کیا آپ نے انہیں روک دیا کہ مہمان سے کام لینا مروت اور حسن اخلاق کے خلاف ہے۔ چنانچہ آپؒ نے خود اٹھ کر زیتون کا تیل لیا اور چراغ میں ڈال کر اس کو درست کیا۔ پھر آ کر فرمایا ’’جب میں اٹھا تھا۔ تب بھی امیرالمومنین عمر بن عبدالعزیز تھا اور اب بھی امیرالمومنین ہوں، اس کا کام کرنے سے میری شخصیت میں کوئی فرق نہیں پڑا۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…