اسلام آباد ( آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءو سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ میں نے میاں نواز شریف کے کہنے پر استعفیٰ دیا اور نہ ہی ان کے کہنے پر واپس لیا ، میری تقریر میں مخاطب جے آئی ٹی ارکان نہیں بلکہ بنی گالہ والے تھے ، میں نے اپنی تقریر میں کسی کو دھمکی نہیں دی ، میں کل بھی مسلم لیگ تھا ، آج بھی ہوں اور کل بھی رہوں گا ۔وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ میری تقریر پر میرے خلاف نہیں بلکہ میری تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے والے کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے ۔ میں نے کسی کو دھمکیاں نہیں دیں۔ میری تقریر میں مخاطب جے آئی ٹی کے ارکان نہیں بلکہ بنی گالہ والے تھے کیونکہ وہ مجھے مڈل کلاس اور عام آدمی سمجھ کر میری گردن دبوچنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ میں نے میاں نواز شریف کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دیا تھا اور نہ ہی ان کے کہنے پر واپس لیا ۔ کچھ لوگ عجلت میں ہوتے ہیں ایسے لوگوں کی باتوں میں آکر استعفیٰ دے دیا تھا۔ میں ان کا نام نہیں بتا سکتا ۔ یہ ہمارا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے ۔ میں مسلم لیگ (ن) کا کارکن تھا ہوں اور رہوں گا ۔ واضح رہے کہ ترجمان وزیر اعظم کے مطابق نہال ہاشمی نے سینیٹ میں استعفیٰ وزیر اعظم کے کہنے پر دیا تھا ۔نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ میری تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا‘ میرا جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ سے نہیں بنی گالہ والے سے مطلب تھا‘ نواز شریف کے کہنے پر استعفیٰ دیا نہ واپس لیا‘ نواز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں میری ملاقات نہیں ہوئی کچھ لوگ عجلت میں ہیں جو میرے خلاف بیان دے رہے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ بہت سارے دوستوں نے میری تقریر پر جھے برا بھلا کہا‘ میری تقریر کو توڑ مروڑ کرپیش کیا گیا کسی کی میں جاکر نہیں بیٹھا ‘
میں 30 سال سے پارٹی میں ہوں کبھی تنخواہ نہیں لی‘ نواز شریف کے کہنے پر استعفیٰ دیا نہ واپس لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس وزیراعظم نے بلایا تھا مگر ان سے ملاقات نہیں ہوئی‘ وزیراعظم نواز شریف سے آخری ملاقات تب ہوئی تھی جب وہ کراچی آئے تھے۔ استعفیٰ واپس لے کر نواز شریف کی توہین نہیں کی‘ نہال ہاشمی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مجھے مشال خان بنانے کی کوشش کی گئی میرا استعفیٰ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے‘ میرا تعلق کراچی کی مڈل کلاس سے ہے اس لیے میرے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید کی گئی دیگر لوگوں نے بھی بہت سی تقاریر میں ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ حاضر سروس والی بات بنی گالہ کے شخص کیلئے کی تھی‘ جے آئی ٹی کے بارے میں کچھ نہیں کہا‘ حاضر سروس ایم این اے اور سینیٹرز بھی حاضر سروس ہیں ‘
میں نے اپنی تقریر میں جے آئی ٹی یا عدالت کو دھمکی نہیں دی‘ اللہ نے مجھ پر کرم کیا مین دوسرا مشال خان بننے سے بچ گیا انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ عجلت میں ہیں اس لیے وہ میرے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ عمران خان نے میرے خلاف سازش کی ‘ سب لوگ مجھ سے میرا حق چھیننا چاہتے ہیں میری تقریر توڑ مروڑ کر پیش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ آج بھی مسلم لیگ میں ہوں اور ہمیشہ رہوں گا 30 سال پارٹی خدمت کی ہے