بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

یہ شخص شعراء کو نہیں گداگروں کو دیتا ہے!

datetime 8  جون‬‮  2017 |

علامہ ابن جوزیؒ نے لکھا ہے کہ شعراء اور خطباء کی بارگاۂ خلافت میں یہ کسمپرسی اور خستہ حالی دیکھ کر ایک روز اس وقت کے مشہور شاعر جریر نے ایک ممتاز فقیہ کی وساطت سے سیدنا عمر بن عبدالعزیزؒ کو یہ اشعار لکھ کر بھیجے۔ ’’اے وہ قاری جس کے عمامہ کا شملہ لٹک رہا ہے۔۔ اب یہ تیرا زمانہ ہے، میرا زمانہ تو گزر گیا‘‘۔

’’میرا یہ پیغام ہمارے خلیفہ کو پہنچا دے اگر تیری اس سے ملاقات ہو کہ میں دروازہ پر بیڑیوں میں جکڑا ہوا ہوں‘‘۔ عون بن محمد نے سیدنا عمر بن عبدالعزیزؒ سے مل کر کہا کہ جریر سے میری عزت و آبرو بچائیے۔ آپ نے جریر کو بارگاہ خلافت میں اذن باریابی دیا۔ اس نے ایک قصیدہ پڑھا۔ جس میں اہل مدینہ کے مصائب و آلام اور مشکلات کا ذکر تھا۔ سیدنا عمر ثانیؒ نے ان کے لیے غلہ اور نقد روپیہ بھیجا اور جریر سے پوچھا: تم کس جماعت کے ہو، مہاجرین سے یا انصار سے یا ان کے اعزاز و اقرباء سے یا مجاہدین سے؟ اس نے کہا: میں ان میں سے کسی سے نہیں ہوں۔ فرمایا، پھر مسلمانوں کے مال میں سے تمہارا کیا حق ہے؟ اس نے کہا ’’اگر آپ میرے حق کو نہ روکیں تو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں میرا حق مقرر فرمایا ہے۔ میں ’’ابن سبیل‘‘ مسافر ہوں۔ دور دراز سے سفر کرکے آپ کے دروازے پر آ کر ٹھہرا ہوں۔ آپ نے فرمایا: اچھا اب جبکہ تم میرے پاس آ ہی گئے ہو۔ تو میں اپنے ذاتی خرچے سے تمہیں بیس درہم دیتا ہوں یہ لے لو۔ اس حقیر رقم پر تم خواہ میری تعریف کرو یا مذمت۔ میری مدح کرو یا ہجو۔ جریر نے اس حقیر رقم کو بھی غنیمت سمجھ کر لے لیا اور باہر آگیا۔ دوسرے شعراء نے جو اس کو بارگاہ خلافت سے باہر نکلتے دیکھا۔ تو دوڑ کر پوچھا ’’کہو ابو حزرہ! کیسا معاملہ رہا؟‘‘ جریر نے جواب دیا ’’اپنا راستہ ناپو، یہ شخص شعراء کو نہیں بلکہ گداگروں کو دیتا ہے۔‘‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…