بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

بیٹے کا والد کو آخرت یاد دلانا

datetime 8  جون‬‮  2017 |

ایک روز حضرت عمرؒ کے صاحبزادے عبدالملکؒ اپنے والد کے پاس آئے۔ دیکھا کہ حضرت عمرؒ اپنے چچا زاد بھائی مسلمہ کے ساتھ باتیں کر رہے ہیں۔ آپ نے اپنے والد کو تنہائی میں بلایا تاکہ کچھ کہا جا سکے۔ حضرت عمرؒ نے پوچھا کیا کوئی راز کی بات ہے جو تم نے مجھے تنہائی میں بلایا۔ عبدالملک نے کہا ’’ہاں‘‘، مسلمہ کھڑے ہو گئے اور آپ اپنے والد کے ساتھ تنہائی میں بیٹھ گئے اور کہا

’’امیرالمومنین! کل قیامت کے روز آپ اپنے رب کو کیا جواب دیں گے جب وہ آپ سے پوچھے گا: عمر! تو نے بدعت دیکھی تھی لیکن اسے مٹانے کی کوشش نہیں کی تھی یا تو نے مردہ سنت (ترک کی ہوئی سنت) کو زندہ کرنے کی کوئی جدوجہد نہ کی تھی؟‘‘ حضرت عمرؒ نے فرمایا: ’’جانِ پدر! کیا اس نصیحت پر تم کو کسی شے نے آمادہ کیا ہے یا تم یہ بات اپنے دل سے کہہ رہے ہو‘‘؟ عبدالملکؒ نے کہا: ’’نہیں نہیں بخدا! یہ بات میں اپنے دل سے کہہ رہا ہوں کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ آپ سے روز قیامت اس کے بارے میں پوچھا جائے گا، لیکن آپ کے پاس اس کا کیا جواب ہے؟ سیدنا عمرؒ نے فرمایا: ’’لختِ جگر! اللہ تعالیٰ تمہیں بہترین جزائے خیر عطا فرمائے اور تم پر اپنی رحمتیں نچھاور کرے۔ تم نیکی اور صلاح کے لیے میرے بہترین معاون ثابت ہو گے۔ بیٹا! یاد رکھو، تمہاری قوم نے خلافت میں بے شمار گانٹھیں لگا دی ہیں اور بڑی مشکلات پیدا کر دی ہیں اور ظلم کی بنیادیں مضبوط اور مستحکم بنا دی ہیں اور جب میں ان کے مغصوبہ اموال اور جبراً قبضہ کی ہوئی جائیدادوں کی واپسی کے بارے میں جھگڑتا ہوں تو مجھے ایسی پھوٹ اور تفرقہ پڑ جانے کا خدشہ لگا رہتا ہے جس سے خون خرابہ کی نوبت آ جائے، بخدا! میرے نزدیک دنیا کا فنا ہو جانا آسان ہے لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے کسی کا ایک قطرہ خون بھی نکلے‘‘۔   کیا تو اس پر راضی نہیں کہ کبھی تیرے باپ کو وہ مبارک دن دیکھنا نصیب ہو گا جس روز وہ بدعت کو بیخ و بن سے اکھاڑ پھینکے گا اور تمام دنیا کو سنت کے انوار سے جگمگا دے گا یہاں تک کہ حق تعالیٰ شانہ فیصلہ فرمائیں اور اللہ تعالیٰ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…