جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

مرضِ وفات کا ایمان افروز واقعہ

datetime 7  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سبب طبعی ہو یا زہر خورانی آپ کو جب زندگی سے مایوسی ہو گئی تو اپنے بعد نامزد شدہ خلیفہ یزید بن عبدالملک کے لیے مندرجہ ذیل وصیت نامہ لکھوایا: ’’میں تمہارے لیے یہ وصیت نامہ اس حالت میں لکھوا رہا ہوں کہ میں بیماری سے نہایت لاغر ہو گیا ہوں میرے قویٰ مضحمل ہو گئے ہیں تم کو معلوم ہے کہ قیامت کے روز امورِ خلافت کے بارے میں مجھ سے سوال کیا جائے گا اور اللہ تعالیٰ مجھ سے اس کا حساب لے گا،

اور میں اس سے اپنا کوئی عمل فعل چھپا نہ سکوں گا کیونکہ حق تعالیٰ شانہ نے خود ہی فرمایا ہے: ’’ہم ان کو علم سے قصہ سناتے ہیں اور ہم غائب نہ تھے‘‘ اگر اللہ تعالیٰ مجھ سے راضی ہو گیا، تو میں کامیاب و کامران ہوا اور میں نے ایک طویل عذاب سے نجات پائی اور اگر وہ مجھ سے ناراض ہوا تو میرے انجام پر جتنا افسوس کیا جائے وہ کم ہے میں اس اللہ تعالیٰ سے جس کے سوا اور کوئی معبود نہیں، نہایت عجز و نیاز سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے اپنی رحمت سے عذابِ جہنم سے نجات عطا فرمائے اور اپنی رضا سے جنت الفردوس عطا فرمائے۔ میں تم کو وصیت کرتا ہوں کہ تقویٰ اختیار کرنا اور رعایا کا خیال رکھنا کیونکہ میرے بعد تم صرف تھوڑے دن زندہ رہو گے۔ تمہیں اس بات سے بھی سخت احتراز کرنا چاہیے کہ تم سے غفلت اور جہالت میں ایسی لغزش سرزد ہو جس کی تم تلافی نہ کر سکو۔ سلیمان بن عبدالملک اللہ کا بندہ تھا، اللہ سبحانہ نے اسے وفات دی اور اس کے بعد مجھے خلیفہ بنایا اور میرے بعد تم کو ولی عہد مقرر کیا۔ میں جس حالت میں تھا اگر وہ اس لیے ہوئی کہ میں بہت سی بیویوں کا انتخاب کروں اور مال و دولت اکٹھا کروں تو اللہ تعالیٰ نے مجھ کو اس سے بہتر سامان مہیا کیے تھے جو وہ کسی بندہ کو مہیا کرسکتا ہے لیکن میں سخت اور نازک سوال سے ڈرتا ہوں سوائے اس کے اللہ تعالیٰ میری دستگیری فرمائے۔‘‘

مسلمہ بھی آپ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اس نے آپ کے اہل و عیال کے بارے میں آپ سے کہا: امیرالمومنین! آپ نے اپنی اولاد کا اس مال و دولت سے ہمیشہ منہ خشک رکھا ہے اور آپ ان کو ایسی حالت میں چھوڑے جاتے ہیں کہ ان کے پاس دنیا کے مال و متاع کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ آپ ان کے بارے میں مجھے یا اپنے خاندان کے کسی اور شخص کو کچھ وصیت کر جائیں۔ یہ سن کر فرمایا: ’’مجھے ٹیک لگا کر بٹھا دو۔‘‘ چنانچہ انہوں نے بٹھا دیا،

پھر فرمایا: تمہارا یہ کہنا کہ اس مال میں سے میں نے ہمیشہ اپنی اولاد کا منہ خشک رکھاہے، خدا کی قسم! میں نے ان کا کوئی حق تلف نہیں کیا البتہ جو ان کا حق نہیں تھا وہ ان کو نہیں دیا۔ اور تمہارا یہ کہنا کہ میں تمہیں یا خاندان کے کسی اور فرد کو وصیت کرتا جاؤں تو سنو! ’’اس معاملہ میں میرا وصی اور ولی اللہ تعالیٰ ہے جو صلحاء کا ولی ہوتا ہے میرے لڑکے اگر تقویٰ اختیار کریں گے تو اللہ تعالیٰ ان کے لیے کوئی سبیل نکال دے گا اور اگر وہ گناہ میں مبتلا ہوں گے تو میں ان کو گناہ کے لیے قوی اور طاقتور نہ بناؤں گا۔

اس کے بعد صاحبزادگان کو بلا کر نم ناک اور اشکبار آنکھوں سے فرمایا: ’’میری جان! میں تم پر قربان! جن کو میں نے خالی ہاتھ چھوڑا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میں نے تم کو اچھی حالت میں چھوڑا ہے۔ میرے بچو! تم کسی ایسے عرب اور ذمی سے نہ ملو گے جس پر تمہارا حق نہ ہو۔ عزیز بچو! دو باتوں میں سے ایک بات تمہارے باپ کے اختیار میں تھی، ایک یہ کہ تم متمول اور دولت مند ہو جاؤ اور تمہارا باپ جہنم میں جائے۔ دوسرے یہ کہ تم محتاج رہو اور تمہاراباپ جنت میں داخل ہو۔ ان دونوں باتوں میں سے اس کو یہ زیادہ پسند تھا کہ تم محتاج رہو اور وہ جنت میں جائے اچھا، اب جاؤ اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے حفظ و امان میں رکھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…