جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

اصولِ معیشت

datetime 7  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ نے ظلم و جور کے انسداد کے سلسلہ میں ایک اقدام یہ کیا کہ آپؒ نے تاجروں پر پابندی لگا دی تھی کہ وہ حد سے زیادہ منافع نہ لیں لیکن آپ نے اس پر کوئی سزا مقرر نہ کی اور آپ زیادہ منافع سے نفرت تو کرتے تھے لیکن سزا نہ دیتے۔ آپ نے جب اسامہ بن زید تنوخی کو مصر کا گورنر بنایا تو اس نے اپنی گورنری کے زمانے میں موسیٰ ابن مروان سے بیس ہزار دینار کی مرچیں خریدیں اور اسامہ بن زید نے انہیں ایک گودام میں محفوظ کر دیا۔ اسامہ نے یہ مرچیں ولید بن عبدالملک کے لیے خریدی تھیں تاکہ انہیں ہدیہ کے طور پر شاہ روم کے پاس بھیجے لیکن جب حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ خلیفہ ہو گئے

تو موسیٰ بن مروان نے ان مرچوں کی قیمت کا مطالبہ کیا۔ موسیٰ بن مروان نے ایک روز حضرت عمرؒ سے درخواست کی کہ آپ حیان بن سریح کو لکھ کر دیں کہ وہ بیس ہزار دینار مجھے دے دیں جو مرچوں کی قیمت ہے۔ حضرت عمرؒ نے پوچھا: یہ بیس ہزار دینار کس کے ہیں؟ اس نے کہا: میرے ہیں۔ پوچھا: تمہارے پاس اتنی رقم کہاں سے آئی؟ موسیٰ نے کہا: میں تاجر ہوں۔ آپ نے اسے ایک چھڑی سے ملا کر فرمایا: تاجر فاجر ہوتا ہے اور فاجر جہنمی ہے۔ پھر فرمایا کہ حیان کو لکھ دو کہ اس کی رقم دے دے۔ موسیٰ کہتے ہیں کہ میں اس واقعہ کے بعد آپ کے پاس نہیں گیا اور آپ نے اپنے دربان کو حکم دیا کہ وہ میرے پاس نہ آئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…