حضرت عمرؒ نے مہاجرین کو پانچ ہزار والوں میں اور انصار کو چار ہزار والوں میں لکھا اور مہاجرین کے جو بیٹے جنگ بدر میں شریک نہیں ہو سکے ان کو چار ہزار والوں میں لکھا ان میں حضرت عمر بن ابی سلمتہ بن عبدالاسد مخزومی، حضرت اسامہ بن زید، حضرت محمد بن عبداللہ بن حجش اسدی اور حضرت عبداللہ بن عمرؓ بھی تھے۔ اس پر حضرت عبدالرحمن بن عوفؓ نے کہا حضرت ابن عمرؓ ان میں سے نہیں ہیں اور ان کے یہ
یہ فضائل ہیں (یہ ان سب سے پہلے اسلام لائے ہیں اور یہ ان سے افضل ہیں لہٰذا ان کو ان سے زیادہ دیا جائے۔ حضرت ابن عمرؓ نے کہا کہ اگر میرا حق بنتا ہے تو مجھے دیں ورنہ نہ دیں۔ حضرت عمرؓ نے حضرت ابن عوفؓ سے کہا ابن عمرؓ کو پانچ ہزار والوں میں لکھ دو اور مجھے چار ہزار والوں میں۔ اس پر حضرت عبداللہؓ نے کہا میرا مطلب یہ نہیں تھا حضرت عمرؓ نے فرمایا اللہ کی قسم! میں اور تم دونوں پانچ ہزار والوں میں اکٹھے نہیں ہو سکتے۔