حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے حجفہ مقام پر قیام فرمایا اور بیمار تھے انہوں نے کہا مچھلی کھانے کو میرا دل چا رہا ہے ان کے ساتھیوں نے بہت تلاش کیا بس صرف ایک مچھلی ملی۔ ان کی بیوی حضرت صفیہ بنت ابی عبید نے اس مچھلی کو تیار کر کے ان کے سامنے رکھ دیا۔ اتنے میں ایک مسکین آ گیا۔ انہوں نے اس سے کہا تم یہ مچھلی لے لو۔ اس پر ان کی بیوی نے کہا ہم نے بڑی مشقت اٹھا کر یہ مچھلی خاص طو رپر تیار کی ہے اسے
تو آپ خود کھائیں ہمارے پاس سامان سفر ہے اس میں سے اس مسکین کو دے دیں گے۔ انہوں نے کہا یہ مچھلی بہت پسندآ رہی ہے اس لئے اس مسکین کو یہی مچھلی دینی ہے۔ ابن سعد نے اس جیسی روایت ذکر کی ہے اس میں یہ ہے کہ ان کی بیوی نے کہا کہ ہم اس مسکین کو ایک درہم دے دیتے ہیں یہ درہم اس مچھلی سے زیادہ اس کے کام آئے گا آپ یہ مچھلی کھائیں اور اپنی چاہت پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ میری چاہت وہ ہے جو میں کہہ رہا ہوں۔