بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

دست مصطفیﷺ کا بوسہ

datetime 7  جون‬‮  2017 |

حضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے لڑنے کے لئے ایک جماعت بھیجی میں بھی اس میں تھا۔ کچھ لوگ میدان جنگ سے پیچھے ہٹے۔ میں بھی ان ہٹنے والوں میں تھا (واپسی پر) ہم نے کہا کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ ہم تو دشمن کے مقابلہ سے بھاگے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کو لے کر واپس لوٹ رہے ہیں۔ پہلے یہ ارادہ بنا کہ ہم لوگ مدینہ جا کر رات گزار لیں گے پھر ہم نے کہا (نہیں) ہم سیدھے جا کر حضورﷺ

کی خدمت میں اپنے آپ کو پیش کر دیں گے اگر ہماری توبہ قبول ہو گئی تو ٹھیک ہے ورنہ ہم (مدینہ چھوڑ کر کہیں اور) چلے جائیں گے۔ ہم فجر کی نماز سے پہلے حاضر ہوئے (ہماری خبر ملنے پر) آپﷺ باہر تشریف لائے اور فرمایا یہ لوگ کون ہیں؟ ہم نے کہا میدان جنگ کے بھگوڑے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا نہیں بلکہ تم تو پیچھے ہٹ کر دوبارہ حملہ کرنے والوں میں سے ہو۔  اس لئے تم بھگوڑے نہیں ہو پھر ہم نے آگے بڑھ کر حضورﷺ کے دست مبارک کو چوما۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…