جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

وہ باتیں جنہیں سیکھنے میں مجھے پچاس سال لگ گئے

datetime 7  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اس کی کیا وجہ ہے کہ انسان اپنا پورا شعور اور صلاحیتیں استعمال نہیں کرتا ہے؟ میں پچاس سال گزارنے کے بعد یہ سمجھا ہوں کہ انسان کی راہ کی رکاوٹ لوگوں سے ملنا جلنا اور بات چیت ہے۔ میرے آفس کی میٹنگز ہیں جن میں ہم اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں اور کسی بھی مسئلے پر تبادئے خیال کرتے ہیں ۔ اگر کوئی بھی انسان اپنا سارا وقت اور توانائی صرف کام میں لگا دے تو وہ انسان کے شعور کا وہ لیول حاصل کر سکتا ہے

جو آئن سٹائن نے حاصل کیا تھا۔ آئن سٹائن ایک عام نارمل آدمی تھا لیکن اس کا آئی کیو باقی سب سے بہت بڑھ کر تھا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنا دماغ ہر وقت استعمال کیا کرتا تھا۔ جب آپ اپنے جسم کے کسی بھی پٹھے یا مسل کو زیادہ استعمال کرتے ہو تو وہ زیادہ مضبوط بنتا جاتا ہے۔ اسی طرح جب آپ ہر وقت دماغ کو لگاتے رہو تو وہ بھی بہت بہتر ہوتا جاتا ہے۔کسی بھی چیز کو سر پر سوار کرنے اور اس کو ایک پسندیدہ مشغلہ بنانے میں بہت تھوڑا سا فرق ہے۔ جب انسان کو کوئی مشغلہ بہت زیادہ پسند ہوتا ہے تو وہ اس کو ہر وقت کرتا رہتا ہے اور کسی بھی کام کی زیادتی اس کے لیے مضر صحت بن جاتی ہے۔ اپنی پسند کے کام کرو مگر یاد رکھو کہ کوئی بھی ایک کام ہر وقت کرنے کے لیے نہیں ہوتا۔ جو لوگ بھی اپنے مزہبی عقیدے آپ کے ساتھ شےئر کرتے رہتے ہیں وہ آپ کے عقیدے سننے میں بالکل کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔ اپنی بات سنانے پر زور دیتے ہیں۔ آپ کی بات سننے سے انہیں کوئی لگاؤ نہیں ہوتا۔ آپ کی جاب آپ کی زندگی نہیں ہوتی، یہ زندگی گزارنے کا ایک سہارا ہوتی ہے۔ جب انسان اپنا سارا وقت اپنی جاب کو دینے لگ جائے تو سمجھ جانا چاہیے کہ اس کے ساتھ بہت سے مسائل جنم لینے والے ہیں۔ چاہے سب اچھا ہو یا برا، کوئی نہ کوئی شخص ہر چیز میں کیڑے نکالنے میں ضرور کامیاب ہو جائے گا۔ جب سب کچھ تباہ ہو جاتا ہے اور سب ہار مان کر بیٹھ جاتے ہیں،

ایسے میں ہمیشہ ایک آدمی کھڑا ہو کر سب کو اپنے پیچھے پھر سے کھڑا کر لیتا ہے اور سب کو ان کی مشکل سے نکال لیتا ہے، وہ آدمی پاگل مشہور ہوتا ہے اور سب جانتے ہیں کہ وہ جنونی ہے۔ لیکن کٹھن وقتوں میں بڑے سے بڑا عقل مند خطرے کی جگہ سے ہٹ جاتا ہے، ایسے میں صرف ایک جنونی آدمی سب کچھ سنبھال سکتا ہے۔ یہ پاگل بھی عموماً آئن سٹائن کی طرح کے ہوتے ہیں۔ کسی کو فرق نہیں پڑتا کہ تم کیسے لگ رہے ہو اور کیا کر رہے ہو،

بس باقیوں کی طرح کچھ نہ کچھ کرتے رہو۔ ایک ایسا انسان جو تمہارے ساتھ بہت اچھا رویہ رکھے اور ویٹر کے ساتھ بد تمیزی کرتا ہو، کبھی ا صل میں ایک اچھا انسان نہیں ہو سکتا۔ کسی بھی انسان کا اصل ظرف دیکھنا ہو تو اس کا رویہ نوکروں، گارڈز اور ویٹروں کے ساتھ دیکھو۔سب اچھا ہو یا برا، آخر میں تمہارےدوست ہمیشہ تمہارے ساتھ ہی کھڑے ہوں گے۔ اصلی دوستوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون امیر ہے اور کون خوبصورت، وہ تمہارے یار ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…