کوئٹہ ،مستونگ(آن لائن)آپریشن ردالفساد کے تحت پاک فوج کو بڑی کامیابی حاصل ہو گئی ، بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہفتہ بھر جاری رہنے والے آپریشن کے دوران پاکستان میں داعش کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا ، آپریشن کے دوران 11کمانڈر ہلاک ہوئے جبکہ متعد د کو گرفتارکیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکورٹی فورسز نے کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کی سربراہی میں ہونے والے کامیاب خفیہ آپریشن کے دوران داعش کے متعد د ٹھکانے اور کئی کلو میٹر طویل غار کو تباہ کر دیا
جسے داعش اور لشکر جھنگوی کے کارندے پاکستان میں دھماکوں کی منصوبہ بندی کیلئے استعمال کرتے تھے۔آپریشن کے دوران لیفٹیننٹ کرنل ساجد ، میجر فہمی اور میجر عاصم سمیت 12سے زائد جوان زخمی بھی ہوئے جنہیں سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے ۔آپریشن میں کمانڈوز نے بھی حصہ لیاجس میں داعش سے وابستہ کم از کم 12کمانڈرہلاک ہوئے جبکہ متعد د کو حراست میں بھی لیا گیا جن کے قبضے سے جدید اسلحہ ، خودکش جیکٹس اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے تاہم سندھ ، بلوچستان اور پنجاب میں آپریشنز کو کنٹرول کرنے والا اعجاز بنگلزئی آپریشن سے قبل ہی فرار ہو گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اعجاز بنگلزئی کا بھائی فاروق بنگلزئی افغان صوبے ننگر ہار سے اس نیٹ ورک کو چلا رہا تھا جو افغانستان میں داعش کو جوائن کرنے سے پہلے لشکر جھنگوی بلوچستان چیپٹر کو چلا رہا تھا ۔بعض افسران کا کہنا ہے کہ داعش سندھ چیپٹر کے حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی آپریشن کے وقت غار میں پناہ لیے ہوئے تھے ،ادھر بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکٹر نے سیکورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کو ہلاک کیے جانے کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مارے گئے کمانڈرز کی شناخت کے بارے حتمی طور پر نہیں بتا سکتے ۔