اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

دنیا کا خطرناک ترین ہتھیارایٹم بم کیسے بنا؟

datetime 5  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دنیا میں اس وقت 21ہزار 8سو 44 ایٹم بم ہیں‘ ان ایٹم بمز میں قیامت بھری ہوئی ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے اگر یہ بم پھٹ جائیں تو گیارہ منٹس میں پوری دنیا ختم ہو جائے گی اور سائبیریا سے لے کر الاسکا اور جاپان سے لے کر نیوزی لینڈ تک دنیا میں کوئی انسان بچے گا اور نہ ہی کوئی پرندہ‘ جانور اور پودا اور یہ کرہ ارض آگ کا ایک ایسا گولہ بن جائے گا جیسا یہ کروڑوں سال پہلے

اس وقت تک جب یہ سورج سے ٹوٹ کر الگ ہوا تھا۔ گویا ایٹم بم اس دنیا کی انتہائی مہلک اور خوفناک ایجاد ہے لیکن آپ شائد یہ جان کر حیران رہ جائیں کہ یہ مہلک ایجاد غلط فہمی پر مبنی ایک خط کا ردعمل تھی۔ یہ خط 1939ءمیں آئین سٹائن نے امریکا کے صدر فرینکلن روز ویلٹ کو لکھا تھا اور اس خط نے آگے چل کر ایٹم بم جیسی تباہی کی بنیاد رکھ دی۔ آئین سٹائن جرمنی کا یہودی تھا‘ یہ 17اکتوبر 1933میں جرمنی سے بھاگ کر امریکا آ گیا‘ اسے 1938ءمیں کسی نے یہ غلط اطلاع دے دی کہ ہٹلر کے سائنس دانوں نے ایٹم کو توڑ لیا ہے جس کی وجہ سے یہ ایک انتہائی طاقتور بم بنا رہے ہیں۔یہ بم امریکا اور یورپ کو تباہ کر دے گا‘ آئین سٹائن گھبرا گیا اور اس نے امریکی صدر کو یہ خط لکھا کہ جناب جرمن سائنس دان ایٹم کو توڑنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد دنیا کا طاقتور ترین بم بنانا ممکن ہو چکا ہے۔ میری آپ سے درخواست ہے آپ اپنے تمام سائنس دانوں کو ایٹم کی تیاری پر لگا دیں‘ آپ زیادہ سے زیادہ یورینیم بھی جمع کریں تا کہ آپ جرمنوں سے پہلے پہلے یہ ٹیکنالوجی حاصل کر لیں۔ امریکی صدر کو آئین سٹائن کا خط ملا تو اس نے اس خط کو بہت سیرئس لیا کیونکہ آئین سٹائن اس وقت تک دنیا کا سب سے بڑا سائنسدان سٹیبلش ہو چکا تھا اور کسی کیلئے اس کی معلومات کے بارے میں شک تک ممکن نہیں تھا۔

صدر روز ویلٹ نے فوراً مین ہٹن پراجیکٹ لانچ کر دیا‘ امریکا کے نامور سائنس دان اکٹھے کئے گئے اور انہیں جرمنوں سے پہلے ایٹم بم بنانے کا ٹاسک دے دیا گیا۔ آئین سٹائن کو 1945ءمیں اپنی غلطی کا احساس ہو گیا۔اسے ناصرف یہ معلوم ہو گیا کہ جرمنی میں ایٹم بم پر کسی قسم کی ریسرچ نہیں ہو رہی بلکہ وہ یہ بھی جان گیا ایٹم بم کتنی بڑی تباہی ہے اور اس سے کبھی پوری دنیا خطرے کا شکار ہو جائے گی۔

آئین سٹائن نے فوراً صدر روز ویلٹ کو دوسرا خط لکھا اور اس میں یہ اعتراف کیا کہ اس کی معلومات غلط تھی چنانچہ ایٹم بم بنانے کا سلسلہ فل فور روک دیا جائے۔ آپ قدرت کی ستم ظریفی ملاحظہ کیجئے‘ یہ خط جب وائٹ ہاؤس پہنچا تو صدر روز ویلٹ کا انتقال ہو گیا اور یوں ایٹم بم بنانے کا سلسلہ جاری رہا یہاں تک کہ ایٹم بم بنا‘ اور یہ 6اگست 1945ءمیں استعمال ہوا اور اس وقت دنیا کو معلوم ہواانسان کس قدر خوفناک تباہی ایجاد کر چکا ہے۔ آئین سٹائن مرنے تک اپنے خط کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی کہتا رہا تھا۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…