اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم نوزشریف کی زیر صدارت غیر رسمی اجلاس جمعرات کی رات وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جسمیں آئینی، قانونی ماہرین اور قریبی رفقاء4 نے شرکت کی اجلاس، میں جےآئی ٹی کی طرف سے بلانے کی صورت میں وزیراعظم جائیں یا نہیں اس پر بھی ، مشاورت کی گئی ، قانونی ماہرین نے راے دی کہ بلانے کی صورت میں وزیراعظم کو جے آئی ٹی میں جاناچاہیے۔اس سے ان کا، سیاسی قد بڑھے گا
جبکہ بعض سیاسی معاونین نے کہا کہ وزیراعظم اپنا استثنیٰ کا حق استعمال کریں اور بلانے کی صورت میں سپریم کورٹ سے رجوع کریں، جے ایی ٹی میں پیشی ان کے منصب کے مطابق ہے نہ ہی پاناما لیکس میں ان کا نام ہےذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم بلانے کی صورت میں خود بھی جے آئی ٹی میں جانے کے خواہش مند ہیں اور ان کا کہنا ہے جب ان کا دامن صاف ہے تو ڈر کس بات کا، ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں حسن اور حسین نواز نے بھی شرکت کی ،اس موقع پر جے آئی ٹی کی اب تک کی کارروائی کاجائز ہ لیا گیا اور حسن نواز کو مشورہ دیا گیا کہ انہیں بھی حسین نواز والی لائن اختیار کرنی چاہیے تاکہ دونوں کے بیانات میں کسی قسم کا تضاد نہ ہو۔جبکہ وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ تماشہ لگانے والے تماشہ لگاتے رہیں ہم اپنا کام کرتے رہیں گے ۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیر اعظم میاں نوازشریف صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد جب واپس وزیر اعظم ہاؤس جانے لگے تو صحافیوں نے انہیں گھیر لیا،صحافیوں نے جب ان سے پوچھا کہ اپوزیشن کا رویہ آج کیسا تھا تو وزیر اعظم نے کہا کہ عوام سب جانتے ہیں۔تماشہ لگانے والے تماشہ لگاتے رہیں ہم اپنا کام اسی طرح کرتے رہیں گے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا حکومت 5سال پوری کریگی تو انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ موجودہ حکومت اپنے 5سال پورے کریگی