ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کابل میں بھرے واٹر ٹینکر نے تباہی مچادی،بدترین تاریخ رقم،خوفناک اورلرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں ہلاکتوں کی تعدادمیں تشویشناک اضافہ،سینکڑوں زخمی،بیشتر کی حالت تشویشناک ،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

datetime 31  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل/اسلام آباد /نئی دہلی /واشنگٹن /نیویارک /پیرس/لندن(آئی این پی)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ڈپلومیٹک ایریا میں ہونے والے خوفناک بم دھماکے میں بچوں ، خواتین اور2میڈیا ورکرز سمیت 90افراد ہلاک جبکہ 4صحافیوں اور پاکستان سمیت مختلف ممالک کے سفارتخانوں کے عملے کے اراکان سمیت 380سے زائد زخمی ہوگئے ،دھماکہ اتنا زور دار تھاکہ فرانسیسی اور جرمن سفارت خانوں کو بھی نقصان پہنچا

جبکہ متعدد گاڑیاں بھی تبا ہ اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے،دھماکے کے فوری بعد افغان فورسز کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیاافغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی ،چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ،حامد کرزئی ،پاکستان ،بھارت ،ایران ،امریکہ ،برطانیہ ،فرانس ،جرمنی ،روس ،اقوام متحدہ اور نیٹو سمیت مختلف ممالک نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس اور افغان حکومت کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے ۔بدھ کو افغان اور غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان دارالحکومت کابل کے علاقے وزیر اکبر خان کے زنباق اسکوائر میں ڈپلومیٹک ایرایا کے قریب ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔سیکورٹی ایجنسیوں اور افغان حکام کا کہنا ہے کہحملہ دھماکہ خیزمواد سے بھرے واٹر ٹینکر کے ذریعے کیا گیا۔دھماکے کی جگہ ، متعدد غیر ملکی سفارت خانے ، سرکاری دفاتر، اعلی حکومتی شخصیات کی رہائش گاہیں اورکابل صدارتی محل بھی قریب ہی واقع ہے۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے بتایا کہ کار بم دھماکا صبح 8 بجکر 25 منٹ پر ہوا۔وزارت صحت کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 90افراد ہلاک اور 380زخمی ہوئے ہیں۔دھماکے کے نتیجے میں بی بی سی کا ڈرائیور محمد نذیر اور افغان ٹی وی طلوع نیوز

کا ایک ورکر بھی ہلاک اور4صحافی بھی زخمی ہوئے ہیں۔دھماکے کے نتیجے میں فرانسیسی اور جرمن سفارت خانوں کوشدید نقصان پہنچا ،متعدد گاڑیاں بھی تباہ اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کی جگہ سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے۔زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں بیشتر افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ وزارت خارجہ نے زخمیوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر عوام سے خون کے عطیات دینے کی درخواست کی ہے ،تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔دھماکے کے فوری بعد افغان فورسز کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔حکام کا کہنا ہے کہ علاقے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب یہاں لوگوں کی بڑی تعداد دفاتر کو جارہی تھی۔کابل پولیس کے ترجمان بصیر مجاہد کے مطابق دھماکا جرمن سفارت خانے کے قریب ہوا جس کے اطراف میں دیگر سرکاری اداروں کے دفاتر اور دیگر کمپانڈ قائم ہیں۔افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی ،چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ،حامد کرزئی ،پاکستان ،بھارت ،امریکہ ،برطانیہ ،فرانس ،جرمنی ،روس ،اقوام متحدہ اور نیٹو سمیت مختلف ممالک نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس اور افغان حکومت کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ہے ۔

دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ کہا کہ خدا کے فضل سے دھماکے میں ہندوستانی سفارتی عملہ محفوظ رہا۔پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے جاری بیان میں کابل دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کابل میں ہونے والے دھماکے میں بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ دھماکے میں پاکستانی سفارتکاروں کی رہائشگاہوں کو بھی نقصان پہنچا اور عملے کے بعض ارکان معمولی زخمی بھی ہوئے ۔ان کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چونکہ خود دہشت گردی کا شکار ہے اس لیے وہ اس درد سمجھ سکتا ہے۔وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی کابل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔

نوازشریف نے کہاکہ پاکستانی حکومت کابل حملے کی مذمت کرتی ہے ،ملوث لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ضرورت ہے ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کابل دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افغان عوام اور فورسزکے ساتھ کھڑے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے دھماکے میں پاکستانی سفارتخانے اور دیگر سفارتخانوں کو نقصان پہنچنے پر اظہار افسو س کیا اور حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ادھر روسی وزارت خارجہ کے ترجمان ماریہ زاکھا روا،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولن برگ نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔جاپانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسکے سفارتخانے کے 2اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…