اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شا ہ نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن ایم کیو ایم کے مطالبہ پر فوج کر رہی ہے یہ آپریشن مجرموں کے خلاف ہے کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ہے‘ ایم کیو ایم ایک سیاسی حقیقت ہے اس کو نہ دیوار سے لگایا جا سکتا ہے اور نہ دیوار سے لگانا چاہیئے۔ پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مقصد منظم دھاندلی کی تحقیقات کرنا ہے اگر جوڈیشنل کمیشن منظم دھاندلی ثابت کر دے تو نواز شریف اخلاقی طور پر اسمبلی توڑنے پر مجبور ہو جائیں گے جس کے نتیجہ میں شفاف طریقہ سے منتخب ہونے والے ارکان قومی اسمبلی بھی دھاندلی کے ذریعے منتخب ہونے والے ارکان کے ساتھ ہی جائیں گے انہوں نے کہا کہ جو اور گیہوںکو ایک ہی چکی میں پسنا پڑے گا خورسید شاہ نے جوڈیشل کمیشن کا قیام خوش آئند ہے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پی ٹی آئی اسمبلیوں میں واپس آ جائے گی اور سیاسی دھارے میں شامل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن تمام سیاسی جماعتوں کے خلاف بھی ہوا ہے ایم کیو ایم کے اندر اگر عسکری ونگ ہے تو اسے ختم کرے مجرموں سے لاتعلقی کرنے اور خالصتاً سیاسی سرگرمیاں کو جاری رکھے ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کے خلاف ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں لاﺅڈ سپیکر پر پابندی یکساں ہونی چاہئے یہ پابندی مسجد مندر چرچ پر یکساں لاگو ہو۔ لاﺅڈ سپیکر کے استعمال سے قبل اجازت لینا چاہئے اس لئے اس پابندی کے خلاف مذہبی جماعتوں کو احتجاج کی بجائے تعاون کرنا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام پارلیمنٹ کی قرار داد کے ذریعے ہو گا اس کمیشن کا قیام آرٹیکل 223 کے تحت ہو گا تاہم آرٹیکل 281 کے تحت ٹربیونل کے اختیارات برقرار رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے اقرار کیا کہ سندھ پولیس میں سیاسی مداخلت ہے اس لئے میں ذاتی طور پر بھی فوج کے ذریعے کراچی کو مجرموں سے پاک کرنے کا حامی ہوں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپریشن کے ذریعے ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے یہ تاثر بالکل غلط ہے۔ آپریشن کے دوران جو مجرمان پکڑے گئے ہیں ان کے خلاف جلد ٹرائل کر کے کیفر کردار تک پہنچانا چاہئے۔