حضرت ابو حذیفہؓ قریش کے عالی نسب سرداروں میں سے تھے۔ سابقین اولین کے زمرہ مقدسہ میں شامل ہیں۔ محمد بن ابی حذیفہ اس عظیم باپ کا بیٹا تھا۔ ابھی نو عمر ہی تھے کہ سایۂ پدری سے محروم ہو گئے۔ حضرت عثمانؓ اسے منہ بولا بیٹا بنا کر اس کے کفیل اور مربی ہوگئے۔ جب آپ مسند خلافت پر متمکن ہوئے تو اسے کسی منصب اور عہدہ
کی توقع تھی لیکن یہ نوجوان جیسا کہ رایوں کا بیان ہے کہ دین پر مکمل کاربند نہ تھا۔ ایک روز اس نے حضرت عثمانؓ سے مطالبہ کیا کہ اسے کسی منصب پر متعین کیا جائے۔ حضرت عثمانؓ نے انکار کر دیا اور کہا کہ اگر مجھے تم میں اہلیت نظر آتی تو کہیں حاکم مقرر کر دیتا لیکن تم اس معیار پر پورے نہیں اترتے۔ جس پر یہ ناراض ہو کر چلاگیا۔