ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

کاش! میں پرندہ ہوتا

datetime 26  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

موسم خوشگوار تھا حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ آسمان کی طرف دیکھ رہے تھے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نظر ایک پرندہ پر پڑی جو ایک درخت پر بیٹھا میٹھی میٹھی آواز میں چہچہا رہا تھا۔ (یہ منظر دیکھ کر) آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہنے لگے، اے پرندہ! تو اچھا ہے، خدا کی قسم کاش! میں تیری طرح(کا ایک

پرندہ) ہوتا، درختوں پر بیٹھتا، پھل کھاتا اور اڑتا پھرتا، نہ کسی حساب کا ڈر ہوتا اور نہ عذاب کا۔ خدا کی قسم، کاش! میں سرِراہ ایک درخت ہوتا۔ اونٹ میرے پاس سے گزرتے اور مجھے اپنے منہ کا نوالہ بناتے، مجھے چباتے، کھاتے اور نگل جاتے، پھر مجھے مینگنیوں کی صورت میں نکالتے، میں کوئی بشر نہ ہوتا۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…