اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

ہائے عمر

datetime 24  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر رضی اللہ عنہ مسجد کے فرش پر لیٹے ہوئے تھے، سر کے نیچے اپنی چادر رکھی ہوئی تھی کہ یکایک کوئی شخص چیخ چیخ کر کہنے لگا۔ ہائے عمر رضی اللہ عنہ! ہائے عمر رضی اللہ عنہ! حضرت عمر رضی اللہ عنہ گھبرا کر اٹھے اور جلدی سے دیکھا کہ کون انہیں آواز دے رہاہے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ ایک دیہاتی آدمی اونٹ کی لگام پکڑے کھڑا ہے اور اس کے ارد گرد لوگ بھی کھڑے ہیں۔

لوگوں نے اس کو بتایا کہ یہ امیرالمومنین ہیں، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا کہ یہ شخص کون ہے؟ کوئی مظلوم لگتا ہے۔ اس آدمی نے چند اشعار کہے جس میں اس نے خشک سالی کا شکوہ کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس کے سر پر اپنا ہاتھ رکھا پھر پکار کر کہا! ہائے عمر! ہائے عمر! تم لوگ جانتے ہو کہ یہ کیا کہتا ہے؟ یہ اصل میں قحط سالی کا ذکر کر رہا ہے۔ عمر تو پیٹ بھر کر کھا رہا ہے اور سیر ہو کر پانی پی رہا ہے لیکن مسلمان قحط سالی اور تنگ حالی میں مبتلا ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بہت سے اونٹ غلے سے لاد کر اس کو دیئے اور دو انصاری آدمی بھی اس کے ہمراہ بھیجے۔ وہ انصاری یمن میں داخل ہوئے اور ان کے پاس جو کچھ تھا لوگں میں تقسیم کر دیا، صرف تھوڑی سی چیز باقی بچی جو مٹھی بھر بھی نہ ہو گی۔ جب وہ دونوں انصاری عازم مدینہ ہوئے تو راستہ میں ایک آدمی ملا، بھوک کے مارے اس کی ٹانگیں لاغر ہو چکی تھیں۔ وہ نماز پڑھ رہا تھا۔ جب اس نے ان کو دیکھا تو نماز توڑی اور جلدی سے ان کے پاس گیا اور کہنے لگا تمہارے پاس کچھ ہے؟ ان انصاریوں نے جو کچھ بچا ہوا تھا اس کو دے دیا اور اس کو کہا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ عنقریب غلہ بھیج دیں گے۔ اس نے تنگ آ کر کہا خدا کی قسم! اگر ہم نے عمر رضی اللہ عنہ پر بھروسہ کیا تو ہلاک ہو جائیں گے۔

پھر اس نے سب کچھ ایک طرف کو پھینکا اور دوبارہ نماز میں مشغول ہو گیا۔ پھر اس نے دست سوال دراز کیا اور خوب عاجزی کے ساتھ دعا کرنے لگا، ابھی اس نے اپنے ہاتھوں کو منہ پر پھیرا نہیں تھا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان سے بارش برسا دی۔



کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…