اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

ایک واقعہ دو سبق

datetime 23  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت شفیق بلخیؒ اور حضرت ابراہیم ادھمؒ دونوں ہم زمانہ تھے، کہا جاتا ہے کہ ایک بار شفیق بلخی اپنے دوست ابراہیم ادھم کے پاس آئے اور کہا کہ میں ایک تجارتی سفر پر جا رہا ہوں، سوچا کہ جانے سے پہلے آپ سے ملاقات کر لوں، کیونکہ اندازہ ہے کہ سفر میں کئی مہینے لگ جائیں گے۔اس ملاقات کے چند دن بعد حضرت ابراہیم ادھم نے دیکھا کہ شفیق بلخیؒ دوبارہ مسجد میں موجود ہیں،

پوچھا! آپ سفر پر نہیں گئے؟ کہا گیا تھا لیکن راستہ میں ایک واقعہ دیکھ کر واپس ہوا۔ ایک غیر آباد جگہ پہنچا وہیں نے میں پڑاؤ ڈالا وہاں میں نے ایک چڑیا دیکھی جو اڑنے کی طاقت سے محروم تھی۔ مجھے اس کو دیکھ کر ترس آیا، میں نے سوچا کہ اس ویران جگہ پر یہ چڑیا اپنی خوراک کیسے پاتی ہو گی؟ میں اس سوچ میں تھا کہ اتنے میں ایک اور چڑیا آئی، اس نے اپنی چونچ میں کوئی چیز دبا رکھی تھی۔ وہ معذور چڑیا کے پاس اتری تو اس کی چونچ کی چیز اس کے سامنے گر گئی۔ معذور چڑیا نے اس کو اٹھا کر کھا لیا، اس کے بعد آنے والی طاقت ور چڑیا اڑ گئی، یہ منظر دیکھ کر میں نے کہا ’’سبحان اللہ!‘‘ اللہ جب ایک چڑیا کا رزق اس طرح اس کے پاس پہنچا سکتا ہے تو مجھ کو رزق کے لئے شہر در شہر پھرنے کی کیا ضرورت ہے؟ چنانچہ میں نے آگے جانے کا ارادہ ترک کر دیا اور وہیں سے واپس چلا آیا۔ یہ سن کر حضرت ابراہیم ادھم نے کہا کہ ’’شفیق! تم نے اپاہج پرندے کی طرح بننا کیوں پسند کیا، تم نے یہ کیوں نہیں چاہا کہ تمہاری مثال اس پرندے کی سی ہو جو اپنی قوت بازو سے خود بھی کھاتا ہے اور اپنے دوسرے ہم جنسوں کو بھی کھلاتا ہے‘‘۔ شفیق بلخی نے یہ سنا تو ابراہیم ادھم کا ہاتھ چوم لیا اور کہا کہ ’’ابواسحاق تم نے میری آنکھ کا پردہ ہٹا دیا، وہی بات صحیح ہے جو تم نے کہی‘‘۔ ایک ہی واقعہ ہے اس سے ایک شخص نے بے ہمتی کا سبق لیا اور دوسرے شخص نے ہمت کا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…