ایک انصاری نے بدر کی لڑائی کے موقع پر حضرت عباسؓ کو قید کیا۔ انصار نے ان کے قتل کا ارادہ کر لیا۔ حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا ’’آج رات مجھے اپنے چچا عباس کی وجہ سے نیند نہیں آئی۔ انصار کہتے ہیں کہ وہ اس کو قتل کریں گے۔ حضرت عمرؓ نے کہا کہ تو کیا میں خود ان کے پاس جاؤں؟ آنحضورﷺ نے فرمایا کہ ہاں، چنانچہ حضرت عمرؓ، انصار کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ عباس کو چھوڑ دو۔ انہوں نے کہا
کہ ہم اس کو نہیں چھوڑیں گے۔ حضرت عمرؓ نے کہا کہ اگر رسول اللہﷺ خود یہ چاہتے ہوں تو؟ اانہوں نے کہا کہ اگر حضورﷺ کی رضا ہے تو لے جاؤ۔ جب آپ حضرت عمرؓ کے ہاتھ میں آ گئے توآپؓ نے حضرت عباسؓ سے فرمایا کہ اگر تو مسلمان ہو جائے تو یہ بات مجھے اس سے زیادہ پسندیدہ ہے کہ (میرا باپ) ’’خطاب‘‘ مسلمان ہو۔ اور اس کا سبب صرف یہ ہے کہ رسول اللہﷺ تمہارے مسلمان ہونے کو پسند کرتے ہیں۔