اسلام آباد (احمد ارسلان) گلی گلی ، محلے محلے اسلام کی عظت اور سربلندی کیلئے پھرنے والے فرزندان اسلام کا بس ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ وہ خود کو تو اسلام کے مطابق ڈھالیں ہی مگر ساتھ ہی ساتھ عوام الناس میں بھی اسلامی شعور بیدار کرنے کیلئے حتی الامکان کوششیں کریں اور نہ صرف بڑوں ، بوڑھوں بلکہ بچوں میں بھی اسلامی اقدار کو اجاگر کریں اور انہیں مستقبل میں اسلام کی خدمت کیلئے تیار کریں ۔
کہا جاتا ہے کہ آپ بچوں کے دماغ میں اگر ان کے بچپن میں ہی کوئی بات بٹھانے کی کوشش کریں گے تو وہ نہ صرف انہیں یاد رہے گی بلکہ ان کی فطرت ثانیہ بھی بن جائے گی ۔ برصغیر اور بالخصوص پاکستان میں والدین اپنے بچوں کو مساجد اور مدارس میں دین اسلام اور قرآن حکیم سیکھنے کیلئے بھیجا کرتے ہیں ۔ آپ امیر ہوں تو مولوی صاحب کو گھر میں بلالیا جا تا ہے اور متوسط طبقے میں عادت یہ ہوتی ہے کہ صبح میں بچوں کے سکول جانے سے پہلے انہیں مسجد بھیجا جاتا ہے یا پھر سکول سے چھٹی کے بعد شام میں بعد نماز عصر وہ دین کا بنیادی علم سیکھنے کیلئے اللہ کے گھر کا رخ کرتے ہیں ۔ یقیناً یہ روح پرور ماحول آپ نے بھی دیکھا ہو گا کہ جب خوبصورت ننھے پھول ، چہروں پرمعصومیت کا نور لئے اللہ کی بارگاہ میں، قرآن پاک گود میں لے کر ایک مخصوص انداز میں ہِلتے ہوئے اپنا سبق یا دکرتے ہیں تو دل کس قدر سرشار ہوتا ہے اور ان پر بے پناہ پیار بھی آتا ہے ۔ ذیل میں معروف سکالر مولانا طارق جمیل کی ایک ایسی ہی تصویر ہم اپنے قارئین کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں جس میں ان کے ساتھ معروف پاکستانی اداکار و کامیڈین افتخار ٹھاکر کا بیٹا براجمان ہے ۔