جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کو شدت پسندی کے خلاف ابھی طویل سفر طے کرنا ہے ، امریکہ

datetime 24  مارچ‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون ایک مثبت پیش رفت ہے لیکن پاکستان کو شدت پسندی کے خلاف مکمل عدم برداشت کی پالیسی پر عمل کرنے میں ابھی طویل سفر طے کرنا ہے۔ افغانستان، پاکستان کے معاملات پر امریکہ کی نائب نمائندہ لوریل ملر نے بر طا نو ی نشریا تی ادارے سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا ہے کہ افغان طالبان کےساتھ مذاکرات کی کوششوں میں پاکستان ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے لیکن اس میں مسلسل دباو¿ برقرار رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس میں کافی وقت لگے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان ایک مثبت کردار ادا کر رہا ہے لیکن کچھ معاملات پر خاص طور پر حقّانی نیٹ ورک کے بارے میں سوالیہ نشان برقرار ہیں۔ان کا کہنا تھا: ’حقانی نیٹ ورک کا معاملہ ہم اب بھی پاکستانی حکومت کے سامنے اٹھا رہے ہیں کیونکہ ہمیں اس پر خاصی تشویش ہے۔ حقانی نیٹ ورک امریکہ اور افغانستان دونوں ہی کی سلامتی کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ’پاکستان کی زمین سے ہر قسم کی شدت پسندی کو اکھاڑ پھینکنا پاکستان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے اور مجھے لگتا ہے کہ پاکستانی حکومت بھی اس بات کو قبول کرے گی کہ انہیں ابھی اس معاملے پر بہت کام کرنا ہے۔‘لوریل ملر کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں میں بھی امریکہ صدر غنی کے ساتھ ہے لیکن اگر کوئی سمجھوتہ ہوتا ہے تو اس میں تین شرائط اہم ہوں گی۔پہلی کہ طالبان بین الاقوامی دہشت گردی سے اپنا ناطہ توڑ لیں، دوئم وہ افغانستان میں تشدد پھیلانا بند کر دیں اور تیسری یہ کہ افغانستان کے آئین میں خواتین اور اقلیت کے حقوق کے لیے جو قانون بنے ہیں ان پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ طالبان کو بات چیت کے لیے راضی کرنے کی کوششوں میں چین کی پہل کا بھی امریکہ مکمل طور سے ساتھ دے رہا ہے اور بھارت بھی افغانستان کے استحکام کے لیے ہونے والی ہر کوشش کے حق میں ہے۔اس دورے پر صدر غنی کی کوشش ہوگی کہ وہ اوباما انتظامیہ کو افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کی حد کو آگے بڑھانے کے لیے راضی کر سکیں۔اس معاملے پر بات چیت جاری ہے لیکن لوریل ملر کا کہنا ہے کہ اس پر حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے اور ممکن ہے کہ اگلے ایک دو دنوں میں اس پر کوئی اہم اعلان ہو جائے۔ان کا کہنا ہے کہ ’مجھے پورا یقین ہے کہ ابھی افغانستان کو مدد جاری رکھنے پر یہاں ایک رائے ہے۔ لیکن گذشتہ دنوں میں امداد میں کمی ہوئی ہے اور جیسے جیسے افغانستان کی معیشت اپنے پاو¿ں پر کھڑی ہوتی ہے، اس میں مستقبل میں بتدریج کٹوتی ہوگی۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…