جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ،کلبھوشن کاانجام کیاہوگا؟جاوید چوہدری نے ایسے مسلمان حکمران کی شکست کی مثال دے دی کہ جس کاطوطی دنیابھرمیں بولتاتھا؟تہلکہ خیزانکشافات

datetime 18  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(جاوید چوہدری )بنگال کے حکمران سراج الدولہ کے پاس سب کچھ تھا‘ فوج تھی‘ فرنچ جنرلز تھے‘ گولہ بارود تھا‘ رائفلیں تھیں‘ خزانہ تھا اور جذبہ تھا لیکن سراج الدولہاس کے باوجود پلاسی کی جنگ ہار گیا‘ مورخین نے جب اس کی شکست کی وجوہات تلاش کیں تو صرف ایک وجہ سامنے آئی‘ سراج الدولہ لوگوں کوبلاوجہ معاف کر دیتا تھا‘ یہ عادت عام انسانوں کیلئے اچھی ہوتی ہےلیکن یہ اگر حکمرانوں اور ریاستوں میں ہو تو وہ تباہ ہو جاتی ہیں‘

سراج الدولہ نے اس عادت کا نقصان اٹھایا اور ہم بھی اب اس عادت کے خسارے جمع کر رہے ہیں‘ ہم من حیث القوم غلطی کرنے والوں کو سزا نہیں دیتے‘ یہ ہماری قومی عادت ہے‘ آپ آج کی مثال لے لیجئے‘ ہماری ٹیم آج انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں کلبھوشن یادیوکے مقدمے کا پہلا مرحلہ ہار گئی‘ عالمی عدالت نے انڈیا کا موقف مان لیا اور پاکستان کو کل بھوشن یادیو کو پھانسی دینے سے روک دیا‘ یہ ہماری بہت بڑی سفارتی شکست ہے‘ قوم کا خیال ہےاس شکست کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیےلیکن میں سمجھتا ہوں یہ توقع غلط ہے‘ ہم معاف کر دینے والی قوم ہیں‘ ہم نے تو 1971ء کے سانحے کے ذمہ داروں کو معاف کر دیا تھا‘ یہ تو ایک مقدمے کی شکست ہے‘ آپ دیکھ لیجئے گا ہم نہ صرف اس ہار کو بھی چپ چاپ پی جائیں گے بلکہ ہم وکیلوں کو لاکھوں ڈالر فیس بھی ادا کریں گے‘ یہ ہمارا ٹریک ریکارڈ ہے اور ہم اس ریکارڈ کی توہین نہیں ہونے دیں گے۔ آئی سی جے کے فیصلے کے بعد دو آراء سامنے آ رہی ہیں‘ پہلی رائے ہمیں اتمام حجت کیلئے یادیو کو قونصل رسائی دے دینی چاہیے تھی تاکہ انڈیا اعتراض نہ کر سکتا‘ ہم نے اگراسے پھانسی کی سزا سنائی تھی تو ہمیں اسے فوراً پھانسی پر بھی چڑھا دینا چاہیے تھا تاکہ انڈیا کو عالمی عدالت جانے کا موقع نہ ملتا اور جب ہماے پاس یہ آپشن موجود تھا کہ ہم عالمی عدالت نہ جاتے تو پھر ہم کیوں گئے‘

یہ تینوں نقطے ہماری نالائقی کو ظاہر کرتے ہیں‘ دوسری رائے پاکستان نے جان بوجھ کر عالمی عدالت کا کارڈ کھیلا‘ اس کارڈ سے دو چیزیں ثابت ہو گئیں یادیو بھارتی باشندہ ہے اور جاسوس ہے‘ پاکستان اب پوری دنیا کے سامنے جب اسے دہشت گرد اور جاسوس ثابت کرے گا تو یہ ایشو انٹرنیشنل میڈیا میں آئے گا اور بھارت کا اصلی چہرہ سامنے آ جائے گا‘ ہم اگر اس رائے کو مان لیں تو یہ مقدمہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے‘ کون سی رائے درست ہے‘ کیس کا مستقبل کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…