اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق معاہدے کے مندرجات منظرعام پر آگئے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر عام انتخابات میں دھاندلی ثابت ہوتی ہے تو وزیراعظم خود اسمبلی توڑ دیں گے جب کہ تحقیقات میں آئی ایس آئی اور ایم آئی سے مدد لینے کا کہا گیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت اور تحریک انصاف کے مابین جوڈیشل کمیشن کے قیام پر ہونے والے معاہدے کے مندرجات منظرعام پر آگئے جس کے مطابق عام انتخابات میں دھاندلی ثابت ہونے کی صورت میں وزیراعظم خود اسمبلی توڑ دیں گے اور ملک بھر میں بیک وقت انتخابات ہوں گے جب کہ دھاندلی کی تحقیقات 45 دن کے بجائے سمری ٹرائل کے زریعے کرائی جائے گی اور جوڈیشل کمیشن کے لئے مجوزہ آرڈیننس کو بھی معاہدے کا حصہ بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن پر ہونے والے سمجھوتے کی کاپیاں تمام پارلیمانی رہنماؤں کو ارسال کردیں جب کہ وزیراعظم نواز شریف منگل کو تمام پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے جس میں جوڈیشل کمیشن اور پی ٹی آئی سے ہونے والے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔