اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے انسپکٹر جنرل پولیس سندھ، اے ڈی خواجہ کے خلاف من گھڑت خبر نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل میسرزسنٹرل میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ(چینل 24)پر دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے نیز چینل انتظامیہ کو جعلی خبر نشر کرنے پر اے ڈی خواجہ کا نام لیکر ناظرین سے معذرت نشر کرنے کاحکم بھی دیا ہے۔ جرمانہ کی رقم تین ہفتوں میں ادا کرنا ہوگی ۔
انسپکٹر جنرل سندھ پولیس نے ’چینل 24‘ پر مورخہ 6اور 7اپریل 2017 ء کو اُن کے خلاف بے بنیاد اور غیر مصدقہ خبر چلانے کی شکایت کی تھی جس پر مورخہ 11اپریل 2017 ء کو پیمرا نے ایک اظہارِ وجوہ کے نوٹس کے ذریعے ٹی وی چینل سے 7روز کے اندر مذکورہ اقدام کی وضاحت طلب کی اور چینل انتظامیہ و شکایت گزارکے نمائندوں کو 18اپریل 2017 ء کو ذاتی شنوائی کے لئے بلایا۔ مذکورہ تاریخ کو آئی جی سندھ کی طرف سے اے آئی جی آپریشنز اور سی پی او کراچی جبکہ ٹی وی چینل کی جانب سے منیجر ایچ آر پیش ہوئے ۔ ٹی وی چینل کے نمائندہ نے پیمرا کمیٹی سے التوا کی درخواست کی جس پر معاملہ کی سماعت 24اپریل 2017 ء تک ملتوی کر دی گئی۔ تاہم دی گئی تاریخ کو ’چینل 24‘کی طرف سے کوئی پیش ہوا نہ ہی تحریری جواب داخل کروایا گیا۔ اس پر شکایت گزارکے نمائندوں کو سننے اور شکایت کا جائزہ لینے کے بعد پیمرا شنوائی کمیٹی اس نتیجہ پر پہنچی کہ مورخہ 7اپریل 2017 ء کو ’چینل 24‘ نے شکایت گزار کے خلاف من گھڑت اور غیر مصدقہ خبر نشر کرکے الیکٹرانک میڈیا ضابطہ اخلاق 2015 ء کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کی ہے ۔ کمیٹی نے مذکورہ خلاف ورزیوں پر چینل کے خلاف دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کی نیز چینل انتظامیہ کو مورخہ 20مئی 2017 ء کو اُنہی
اوقات اور اُسی انداز میں غیر مصدقہ خبر نشر کرنے پر شکایت گزار کا نام لیکر ناظرین سے معذرت نشر کرنے اور معمول کی نشریات کے دوران معذرت پر مبنی تحریر کو بار بار سکرین پر دکھانے کی بھی ہدایت کی ۔حکم عدولی کی صورت میں چینل کے خلاف پیمرا آرڈیننس 2002(ترمیمی ایکٹ 2007) کی دفعہ 30اور دیگرپیمرا قوانین کے تحت لائسنس کی معطلی/منسوخی کی کاروائی کا آغاز کیا جائیگا۔