پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

’’وہ وقت جب ایک نہایت خوبرو لڑکی نے قائد اعظم کا بوسہ لینے کی کوشش کی ‘‘

datetime 16  مئی‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے اپنی کتاب ’میرا بھائی‘ میں بتاتی ہیں کہ جب قائداعظم محمد علی جناح لندن میں تعلیم کی غرض سے گئے تو وہاں ایک انگریز عورت کے گھر پے انگ گیسٹ کے طور پر رہے۔ مسز بیچ ڈرک ایک مہربان بوڑھی خاتون تھی جس کا کنبہ کافی بڑا تھا۔ وہ قائد کو اپنے بیٹے کی طرح محبت کرتیں اور ان کا بہت خیال رکھتی تھیں۔

مسز ڈریک کی ایک انتہائی حسین وجمیل بیٹی بھی تھی جو تقریباََ قائد کی ہم عمر تھی جو میرے بھائی میں گہری دلچسپی لینے لگ گئی مگر قائد اعلیٰ کردار کے مالک تھے وہ انگریز معاشرے کے اس قسم کے معاشقوں وغیرہ میں خود کو ملوث نہیں کرتے تھے جبکہ مسز ڈریک کی خوبصورت بیٹی قائد کی توجہ حاصل کرنے کیلئے ان کے اردگرد رہنا پسند کرتی اور ان کا دل جیتنے کی کوشش میں لگی رہتی۔قائد بہت جلد محسوس کر گئے کہ مسز ڈریک کی خوبرو بیٹی کیا چاہتی ہے اور وہ ہمیشہ اس کے ساتھ قابل احترام حد تک فاصلہ بنائے رکھتے۔ خوبرو نوجوان مس ڈریک کبھی کبھی اپنے گھر میں مخلوط پارٹیاں بھی منعقد کرتی تھی اور ان مخلوط مغربی طرز کی پارٹیوں میں نوجوان جوڑوں کیلئے خصوصی کھیل کھیلے جاتے جن میں جوڑے کا ایک فرد ہارنے کی صورت میں اپنے پارٹنر کو جرمانے کے طور پر بوسہ دیتا۔ مس ڈریک کی مسلسل کوششوں کے باوجود قائد بوسہ بازی کے اس کھیل میں کبھی شامل نہ ہوئے۔ مادر ملت فاطمہ جناح ؒ بتاتی ہیں کہ ایک مرتبہ قائد نے انہیں بتایا کہ ’’کرسمس کے موقع پر ڈریک خاندان مذہبی تہوار کو روایتی جوش و خروش سے منارہا تھاجیسا کہ عیسائی خاندانوں میں رواج ہے۔ آکاس بیلیس گھروں کے دروازوں پر لٹک رہی تھیں۔ جن کے نیچے عموماََ مخلوط پارٹی میں شامل ہونے والے جوڑے بوس و کنار کرتے تھے۔

میں اس رسم سے باخبر نہیں تھا اور اتفاق سے ایک آکاس بیل کے نیچے کھڑا تھا کہ خوبرومس ڈریک وہاں آگئیں اور مجھ سے لپٹ گئیںاور مجھ سے کہا کہ میں اس کا بوسہ لوں۔ میں نے اسے ڈانٹا اور ایک جھٹکے سے اپنے سے الگ کر دیااور کہا کہ میں ایک مسلمان ہوں اورہمارے معاشرے میں نہ تو ایسا کیا جاتا ہے اور نہ ہی اس کی اجازت ہے۔ قائدؒ بتاتے ہیں کہ مجھے خوشی تھی کہ میں اس کے ساتھ اس انداز میں پیش آیا تھا، کیونکہ اس روز کے بعد مجھے اس کی جانب سے اس طرح کے روئیے کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور ایک بہت بڑی الجھن سے نجات مل گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…