منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

’’وہ وقت جب ایک نہایت خوبرو لڑکی نے قائد اعظم کا بوسہ لینے کی کوشش کی ‘‘

datetime 16  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے اپنی کتاب ’میرا بھائی‘ میں بتاتی ہیں کہ جب قائداعظم محمد علی جناح لندن میں تعلیم کی غرض سے گئے تو وہاں ایک انگریز عورت کے گھر پے انگ گیسٹ کے طور پر رہے۔ مسز بیچ ڈرک ایک مہربان بوڑھی خاتون تھی جس کا کنبہ کافی بڑا تھا۔ وہ قائد کو اپنے بیٹے کی طرح محبت کرتیں اور ان کا بہت خیال رکھتی تھیں۔

مسز ڈریک کی ایک انتہائی حسین وجمیل بیٹی بھی تھی جو تقریباََ قائد کی ہم عمر تھی جو میرے بھائی میں گہری دلچسپی لینے لگ گئی مگر قائد اعلیٰ کردار کے مالک تھے وہ انگریز معاشرے کے اس قسم کے معاشقوں وغیرہ میں خود کو ملوث نہیں کرتے تھے جبکہ مسز ڈریک کی خوبصورت بیٹی قائد کی توجہ حاصل کرنے کیلئے ان کے اردگرد رہنا پسند کرتی اور ان کا دل جیتنے کی کوشش میں لگی رہتی۔قائد بہت جلد محسوس کر گئے کہ مسز ڈریک کی خوبرو بیٹی کیا چاہتی ہے اور وہ ہمیشہ اس کے ساتھ قابل احترام حد تک فاصلہ بنائے رکھتے۔ خوبرو نوجوان مس ڈریک کبھی کبھی اپنے گھر میں مخلوط پارٹیاں بھی منعقد کرتی تھی اور ان مخلوط مغربی طرز کی پارٹیوں میں نوجوان جوڑوں کیلئے خصوصی کھیل کھیلے جاتے جن میں جوڑے کا ایک فرد ہارنے کی صورت میں اپنے پارٹنر کو جرمانے کے طور پر بوسہ دیتا۔ مس ڈریک کی مسلسل کوششوں کے باوجود قائد بوسہ بازی کے اس کھیل میں کبھی شامل نہ ہوئے۔ مادر ملت فاطمہ جناح ؒ بتاتی ہیں کہ ایک مرتبہ قائد نے انہیں بتایا کہ ’’کرسمس کے موقع پر ڈریک خاندان مذہبی تہوار کو روایتی جوش و خروش سے منارہا تھاجیسا کہ عیسائی خاندانوں میں رواج ہے۔ آکاس بیلیس گھروں کے دروازوں پر لٹک رہی تھیں۔ جن کے نیچے عموماََ مخلوط پارٹی میں شامل ہونے والے جوڑے بوس و کنار کرتے تھے۔

میں اس رسم سے باخبر نہیں تھا اور اتفاق سے ایک آکاس بیل کے نیچے کھڑا تھا کہ خوبرومس ڈریک وہاں آگئیں اور مجھ سے لپٹ گئیںاور مجھ سے کہا کہ میں اس کا بوسہ لوں۔ میں نے اسے ڈانٹا اور ایک جھٹکے سے اپنے سے الگ کر دیااور کہا کہ میں ایک مسلمان ہوں اورہمارے معاشرے میں نہ تو ایسا کیا جاتا ہے اور نہ ہی اس کی اجازت ہے۔ قائدؒ بتاتے ہیں کہ مجھے خوشی تھی کہ میں اس کے ساتھ اس انداز میں پیش آیا تھا، کیونکہ اس روز کے بعد مجھے اس کی جانب سے اس طرح کے روئیے کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور ایک بہت بڑی الجھن سے نجات مل گئی۔

موضوعات:



کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…