لاہور(آئی این پی)سپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر خالد لطیف اور شرجیل خان ٹریبیونل کے سامنے پیش ہوئے ،خالد لطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا جواب جمع کروایا جبکہشرجیل خان نے اپنے خلاف الزامات کا جواب جمع کروانے کیلئے دس مئی تک کی مہلت مانگ لی ہے۔ خالد لطیف کے وکیل نے پی سی بی پر ڈیل کیلئے دباؤ ڈالنے کا الزام لگا دیا،
پیشی کے بعد خالد لطیف کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب کرکٹر نے پی ایس ایل میں کوئی میچ کھیلا ہی نہیں ہے تو پھر فکسنگ کہاں سے ہو گئی۔ ٹریبیونل محض دکھاوا ہے، چیئرمین پی سی بی کو ٹریبیونل تشکیل دینے کا اختیار ہی نہیں ہے، بورڈ کے پاس کوئی گواہ اور ثبوت ہی نہیں، صرف خالد لطیف کی جانب سے رضاکارانہ طور پر دیا جانے والا وڈیو بیان ہے۔وکیل کا کہنا تھا کہپی سی بی بار بار طلب کر کے ڈیل کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے، کرکٹر نے پی سی بی کے ساتھ ڈیل کرنے سے انکار کیا جس پر انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے لیکن ہمارا کیس مضبوط ہے، بھاگیں گے نہیں، ٹریبیونل اور عدالت میں ہر الزام کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو طلب کیا گیا ہے، اسپاٹ فکسنگ میں غیرملکی کھلاڑی بھی ملوث ہیں جن کے نام 10 مئی کو شیڈول آئندہ سماعت میں سامنے لائیں گے۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا ہے کہ خالد لطیف کے خلاف ثبوت موجود ہیں اور ان کے پاس اپنے بچاؤ کیلئے کچھ نہیں ہےخالد لطیف کے خلاف ثبوت موجود ہیں اور ان کے پاس اپنے بچاؤ کیلئے کچھ نہیں ہے،البتہ پلیئرز کا فیصلہ ٹریبونل نے ہی کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن ٹریبونل میں خالد لطیف نے جواب داخل کرا دیا ہے اور ٹریبونل کی طرف سے کسی کھلاڑی پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔