پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

مزار شریف فوجی چھاؤنی پر تباہ کن حملہ،امریکی میڈیا کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 26  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن/کابل(آئی این پی)امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مزار شریف میں افغان فوجی چھاؤنی پر حملہ کرنے والے طالبان 2 فورڈ رینج فوجی گاڑیوں پر سوار ہوکر آئے تھے، جن کی تعداد 10 تھی اور ان میں سے ایک زخمی حالت میں نظر آرہا تھا۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان اہلکاروں کے مطابق جب فوجی وردی میں ملبوس طالبان کی دونوں گاڑیوں کو پہلی چیک پوسٹ پر روکا گیا تو انہوں نے جعلی فوجی کارڈ دکھائے۔

امریکی میڈیاکے مطابق اس کے ساتھ ہی پہلی گاڑی میں موجود خود کو زخمی فوجی ظاہر کرنے والے نے انہیں کہا کہ اسے ہنگامی طبی امداد کی ضرورت ہے، جس پر افغان فوجیوں نے بیریئر اٹھالیا۔ اسی طرح وہ دوسری چیک پوسٹ سے بھی گزرگئے، تاہم تیسری چیک پوسٹ پر جب ان سے گنیں حوالے کرنے کیلئے کہا گیا تو انہوں نے فائرنگ شروع کردی۔ایک افغان فوجی نے بتایا کہ وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ دونوں گاڑیوں میں موجود وردی میں ملبوس افراد قریبی صوبے فاریاب میں آپریشن کرکے لوٹ رہے ہیں اور ان کا ایک ساتھی شدید زخمی ہے۔ اگر اسے فوری طبی امداد نہ ملی تو وہ مرسکتا ہے، کیونکہ مذکورہ جعلی فوجی کا چہرہ خون آلود نظر آرہا تھا۔ افغان اہلکار کا کہنا تھا کہ بظاہر زخمی ساتھی کو دیکھ کر ہم نے سکیورٹی پروٹوکول میں نرمی دکھائی، جس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑی۔ تیسری چیک پوسٹ پر روکنے کے بعد دو حملہ آوروں نے خود کش دھماکے کردئیے جبکہ دیگر اندھا دھند فائرنگ کرنے لگے۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ تیسری چیک پوسٹ کے بعد حساس علاقہ شروع ہوتا ہے، جہاں عام فوجیوں کو اسلحہ لیجانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ اس لئے وہاں اہلکار غیر مسلح تھے، جو آسانی سے طالبان کا شکار بنتے گئے۔ایک زخمی افغان فوجی افسر ذبیح اللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کون کس سے لڑرہا ہے، کیونکہ حملہ آور بھی فوجی وردی پہنے ہوئے تھے۔

افغان فوجی نے مزید بتایاکہ ہم جیسے ہی مسجد سے باہر آئے، ہم نے ایک تیز رفتار گاڑی اپنی طرف آتے دیکھی، جس میں 4 افراد سوار تھے۔ ہم نے یہی سمجھا کہ یہ افغان فوجی ہیں۔ا سی اثنامیں انہوں نے فائرنگ شروع کردی۔ ذبیح اللہ کا کہنا تھا کہ چھانی کی سکیورٹی بہت سخت ہوتی ہے اور فوجیوں کو بھی شناخت کی سخت چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دی جاتی ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ طالبان اندر کیسے داخل ہوگئے۔

موضوعات:



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…