منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

انتہائی تشویشناک خبر،بھارت نے پاکستان کیخلاف خطرناک قدم اُٹھالیا،کام تیزی سے جاری

datetime 24  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے عالمی قوانین اورسندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلاخلاف ورزی کرتے ہوئے 100ایسے ڈیموں اوردیگرمنصوبوں پرکام تیزکردیاہے جن کےلئے پاکستان کے حصے کاپانی استعمال کیاجائے گاحالانکہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کاپانی کسی صورت روک نہیں سکتالیکن عالمی ادارے بھی اس مسئلے کوحل کرنے کی بجائے خاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق بھارت نے دریائے چناب پر 24 ، دریائے جہلم پر 52 اور دریائے سندھ پر 18 مزید ڈیم بنانے کی تیاریاں مکمل کرلیں اوران منصوبوں کےلئے ورلڈ بینک نے اربوں ڈالرکا قرضہ بھی جاری کر دیا ہے ۔بھارت نے اگران پانی کے ذخیروں کی تعمیرکاکام جاری رکھااورہیڈمرالہ ورکس بندکردیاتومرالہ روای لنک کینال میں پانی کی کمی سے پاکستان ایک کروڑ ایکڑزرقبے پرچاول کی کاشت نہیں کرسکے گا۔پاکستان کے حصے کے پانیوں پربھارت بگلہیارپائورپراجیکٹ کاپہلامرحلہ مکمل کرچکاہے اوریہ منصوبہ مرالہ ہیڈ ورکس سے 147 کلومیٹر اوپر بنایا گیا اور 450 میگا واٹ کا یہ پراجیکٹ 430 کیوسک پانی خرچ کر رہا ہے ۔ اسی طرح 690 میگا واٹ کا سلال پراجیکٹ بھی ہیڈ مرالہ کے 45 کلومیٹر اوپر بنایا گیا جو 14550 کیوسک پانی خرچ کر رہا ہے ۔ 780 میگاواٹ کا دُل ہستی پراجیکٹ دریائے چناب کے اوپر سے کشتواڑ کے نزدیک بنایا جو 7522 کیوسک پانی خرچ کر رہا ہے ۔ 3 میگا واٹ کا راجوڑ پراجیکٹ درہالی نالہ جو دریائے چناب کا حصہ ہے ، پر بنایا گیا ہے جو 87 کیوسک پانی استعمال کر رہا ہے۔بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف اس آبی دہشتگردی پرعالمی ادارے اوردیگرتنظیمیں جوکہ قدرتی ماحول پرکام کررہے ہیں وہ مجرمانہ طورپرخاموشی اختیارکئے ہوئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق بھارت یہ منصوبے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرکے بنارکھاہے جبکہ پاکستان میں ابھی تک کالاباغ ڈیم کی تعمیررکی ہوئی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…