اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جنوبی افریقا کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جنگلی ہاتھی دن کے 24 گھنٹوں میں صرف 2 گھنٹے سو کر اپنی نیند پوری کرکے تازہ دم ہوجاتا ہے جو بڑی جسامت والے جانوروں میں کم ترین نیند کا ریکارڈ بھی ہے۔اگرچہ اس سے پہلے چڑیا گھروں میں رکھے گئے ہاتھیوں کے بارے میں معلوم ہوچکا تھا کہ وہ روزانہ 3 سے 7 گھنٹے تک بظاہرغنودگی کے عالم میں رہتے ہیں لیکن اس دورانیے میں بہت سے مصنوعی اور انسانی عوامل بھی کارفرما ہوتے ہیں
اس لیے یہ جاننا زیادہ ضروری تھا کہ ہاتھی اپنے قدرتی ماحول میں کتنی دیر تک سوتا ہے۔البتہ یہ کچھ آسان بھی نہیں تھا کیونکہ جنگلی ماحول میں ہاتھیوں کے روزمرہ معمولات پر مسلسل نظر رکھتے ہوئے درست طور پر ان کی نیند کے دورانیے کا پتا لگانا بڑی جان جوکھم کا کام ہے۔ دراصل ہاتھی اتنے حساس ہوتے ہیں کہ اگر ان کے جسم پر مانیٹرنگ کا کوئی آلہ لگادیا جائے تو یہ اسے برداشت نہیں کرپاتے اور ایسی کوشش کرنے والے کو ہلاک بھی کرسکتے ہیں۔یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے جوہانس برگ کی یونیورسٹی آف وِٹ واٹر سینڈ کے ماہرین نے بہت ہی مختصر اور ہلکے پھلکے سینسرز تیار کروائے۔ بعد ازاں 2 جنگلی ہاتھیوں کو بے ہوش کرکے یہ سینسر ان کے دھڑوں پر اس طرح چپکائے گئے کہ ہاتھیوں کو ان کا احساس نہ ہوسکے۔ اس کے بعد مسلسل کئی ہفتوں تک ان ہاتھیوں کے روزمرہ معمولات، خاص طور پر ان کے سونے جاگنے کے اوقات پر نظر رکھی گئی۔2 مہینوں سے بھی زیادہ وقت تک جنگلی ہاتھیوں کی قدرتی ماحول میں نگرانی کرنے کے بعد ماہرین پر انکشاف ہوا کہ وہ روزانہ صرف 2 گھنٹوں کیلیے ہی نیند لیتے ہیں۔ البتہ انہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ بعض اوقات ہاتھی 46 گھنٹوں تک مسلسل جاگتے رہتے ہیں لیکن اس کی عام وجہ کوئی شکاری درندہ یا انسان ہوتا ہے جس سے وہ اپنی جان بچانے کیلیے جاگنے پر مجبور ہوتے ہیں۔